ْشریف خاندان میں اختلافات کی باتیں کرنیوالے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں،

جنرل (ر)عبدالقیوم مشرف نے نواز شریف کی حکومت ختم کرنے کے بعد شہباز شریف کو وزیراعظم بننے کی پیشکش کی تھی جو انہوں نے مسترد کر کے جیل جانا پسند کیا نواز شریف نے اپنے قانونی مشیران سے اپنے خلاف الزامات کے بھرپور دفاع کا فیصلہ کیا ہے، نیب کو کسی جلد بازی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے، صحافیوں سے گفتگو

پیر 21 اگست 2017 21:18

چکوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2017ء) چیئرمین دفاعی پیداوار سینٹ کمیٹی لیفٹیننٹ جنرل(ر) عبدالقیوم نے کہا ہے کہ جنرل مشرف نے نواز شریف کی حکومت ختم کرنے کے بعد میاں شہباز شریف کو وزیراعظم بننے کی پیشکش کی تھی جو شہباز شریف نے مسترد کردی تھی اور جیل جانا پسند کیا تھا۔ اب جو لوگ شریف خاندان میں اختلافات کی باتیں کررہے ہیں وہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔

شہباز شریف اپنے بڑے بھائی نواز شریف کو اپنے والد کی جگہ سمجھتے ہیں۔ لہٰذا پارٹی میں تقسیم کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ وہ پارلیمنٹ کیفے ٹیریا میں چکوال پریس کلب کے وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔ جس نے چیئرمین پریس کلب خواجہ بابر سلیم محمود اور صدر ارشد محمود عباسی کی قیادت میں پارلیمنٹ ہائوس کا دورہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

جنرل (ر) عبدالقیوم نے مزید بتایا کہ مسلم لیگ ن اداروں کے درمیان ٹکرائو پر یقین نہیں رکھتی۔

سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے اپنے قانونی مشیران سے اپنے خلاف الزامات کے بھرپور دفاع کا فیصلہ کیا ہے۔ لہٰذا نیب کو بھی کسی جلد بازی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے اور سپریم کورٹ میں نواز شریف کی نظرثانی درخواست کا فیصلہ آنے تک انتظار کرنا چاہیے۔ ایک اور سوال کے جواب میں جنرل عبدالقیوم نے کہا کہ فوج جمہوری عمل پر یقین رکھتی ہے اور اس وقت سی پیک کے علاوہ بجلی کی لو ڈشیڈنگ کے خاتمے کے بڑے منصوبے تکمیل کے قریب ہیں۔

لہٰذا اپوزیشن جماعتوں کو واویلا کرنے کی بجائے آئینی اصلاحات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ آنے والے انتخابات شفاف ترین ہو سکیں۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ تمام تر خدشات کے باوجود جمہوریت آگے بڑھے گی کیونکہ پاکستان کا مستقبل جمہوریت میں ہے۔