خیبر میڈیکل یونیورسٹی کا عالمی ادارہ خوراک کے مالی تعاون سے بچوں کی غذائی قلت پر قابو پانے کیلئے منصوبے کا آغاز

منصوبے کے آغاز سے کرم ایجنسی کے نوزائیدہ بچوں اور حاملہ خواتین کی غذائی قلت پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ ان کی شرح اموات میں کمی کے علاوہ ماں اور بچوں کی متوازن نشونما میں خصوصی مد د ملے گی ، ڈاکٹر ارشد جاوید

پیر 21 اگست 2017 20:57

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اگست2017ء) خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو)پشاورنے عالمی ادارہ خوراک کے مالی تعاون اور فاٹا ڈائریکٹر یٹ آف ہیلتھ سروسز کے اشتراک سے کرم ایجنسی میں بچوں کی غذائی قلت پر قابو پانے کے منصوبے کا آغاز کر دیا۔ اس منصوبے کا باضابطہ افتتاح گزشتہ روز کے ایم یو کے وائس چانسلر پر وفیسر ڈاکٹر ارشد جاوید نے کیا جب کہ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز فاٹاڈاکٹر جواد حبیب اور عالمی ادارہ صحت کے کنٹری ڈائریکٹر کی نمائیندہ سی سیلیا گارزن کے علاوہ کے ایم یو ، ہیلتھ ڈائریکٹر یٹ فاٹا اور عالمی ادارہ صحت کے دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔

افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کے ایم یو کے وائس چانسلر پر وفیسر ڈاکٹر ارشد جاوید نے کہا کہ اس منصوبے کے آغاز سے کرم ایجنسی کے نوزائیدہ بچوں اور حاملہ خواتین کی غذائی قلت پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ ان کی شرح اموات میں کمی کے علاوہ ماں اور بچوں کی متوازن نشونما میں خصوصی مد د ملے گی ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت تین سال تک پانچ سال سے کم عمر بچوں اور حاملہ خواتین کو متوازن غذائی اجناس اور ادویات فراہم کی جائیں گی ۔

پروفیسر ڈاکٹر ارشد جاوید نے کہا کہ یہ منصوبہ کے ایم یو پر بین الاقوامی اعتماد کا مظہر ہے اور کے ایم یو اس منصوبے کی تکمیل اور اس کے فوائد اور اثرات معاشرے کی عام آباد ی تک پہنچانے نیزاس منصوبے کی شفاف تکمیل کو ہر حال میں یقینی بنانے کیلئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گی۔ قبل ازیں تقریب سے عالمی ادارہ خوراک کے کنٹری ڈایکٹر کی نمائیندہ سی سیلیا گارزن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کے نفاد سے نہ صرف مقامی بچوں اور حاملہ خواتین کو درکار غذا کی دستیابی ممکن ہوگی بلکہ اس کی تکمیل سے صحت مند معاشرے کی تشکیل کی راہ بھی ہموار ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ صوبہ سندھ میں منصوبے کے انتہائی بہتر نتائج سامنے آئے ہیں جسکو مدنظر رکھتے ہوئے توقع ہے کہ کرم ایجنسی اور دیگر قبائلی علاقوں میں بھی اسکے مفید نتائج اور اثرات سامنے آئیں گے۔ واضح رہے اس منصوبے کا مقصد پانچ سال سے کم عمر بچوں میں غذائی قلت پر قابو پانے کے علاوہ حاملہ خواتین کو متوازن خوارک کے ذریعے بہتر معیار زندگی کی فراہمی اورصحت مند بچوں کی پیدائش اور پرورش کو یقینی بنانا ہے جس سے کرم ایجنسی کی 75ہزار حاملہ خواتین اور پانچ سال سے کم عمر بچوں کو مستفید ہونے کا موقع ملے گا۔

متعلقہ عنوان :