عنوانات و موضوعات کو نصابی کتب سے خارج نہیں کیا گیا، رانا مشہود

پیر 21 اگست 2017 20:38

عنوانات و موضوعات کو نصابی کتب سے خارج نہیں کیا گیا، رانا مشہود
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2017ء) صوبائی وزیرسکولزایجوکیشن رانا مشہود احمد خا ں نے کہا ہے کہ دین اسلام ، اسلامی شخصیات ، بزرگان دین ، وطن عزیز کے قابل فخر سپوتوں اور مسلح افواج سے متعلق مواد نصابی کتابوں سے خارج نہیں کیا گیا ہے ۔تاہم غیر ضروری تکرار اور طالبعلموں کی ذہنی اور نفسیاتی استعداد کو مد نظر رکھتے ہوئے بعض ناگزیر ترامیم عمل میں لائی گئیںجو کہ عصری ضروریات کا تقاضا تھیں ۔

یہ بات انہوں نے یہاں پنجاب ٹیکسٹ بورڈ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے واضح کیا کہ عنوانات و موضوعات کو نصابی کتب سے خارج نہیں کیا گیا اور سابقہ اسباق کو اسی نصاب کا حصہ رہنے دیا گیا ہے تاکہ کسی قسم کا شک و شبہ نہ رہے‘ جشن آزادی ، عید میلادالنبیﷺ ،فوجی پریڈ،مسجد کی تعظیم ، حضرت خدیجہ الکبری ؓ، رحمت عالمﷺ ، میجر عزیز بھٹی شہیداور حضرت علی ؓسے متعلق مضامین من و عن نصاب کا حصہ رہیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیکرٹری سکولز ڈاکٹر اللہ بخش ملک کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے گئی ہے جو اس حوالے سے انکوائری رپورٹ مرتب کرئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ تعلیمی پالیسیوں اور2006ء کی سفارشات و موضوعات کو مد نظر رکھ کر نصاب ترتیب دیتا ہے۔صوبائی وزیر رانا مشہود نے کہا کہ اسلامی تعلیمات اور سیرت طیبہ ﷺکے مختلف پہلوؤں کا جائزہ اردو، اسلامیات ، معاشرتی علوم اور واقفیت عامہ کی کتب میں لیا گیا ہے‘ ہر درسی کتاب میں پاکستانی پرچم،ملکی نقشے اور بانی پاکستان حضرت قائد اعظمؒ کی تصویر سے اندورنی ٹائٹل کو آراستہ کیا گیا ہے‘ بچوں کی تعلیمی استعداد اور تدریسی مقاصد کو مد نظر رکھ کر اسلام، پاکستان اور افواج پاکستان کے جری اور بہادر جوانوں کے کارناموں کو نثری و شعری اسباق کی شکل میں تصویروں کے ساتھ درسی کتب میں اجاگر کیا گیا ہے۔

ان اسباق سے پاکستانیت اور مسلم امہ کے تصور کو تقویت ملتی ہے تاکہ نئی نسل ان اسلامی ہیروز اور قومی راہنماؤں کی زندگیوں کو مشعل راہ سمجھتے ہوئے اپنی شخصیت اور کردار کی تکمیل کرے۔اس موقع پر سیکرٹری سکولز ڈاکٹر اللہ بخش ملک، سپیشل سیکرٹری رانا حسن اختر، پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین محمد اکرم اور مینجنگ ڈائریکٹر عامر اعجاز اکبر بھی موجود تھے -

متعلقہ عنوان :