خیبرفورآپریشن میں ایک آئی ای ڈی بنانےوالے مواد پر”میڈ ان انڈین“درج تھا،ترجمان پاک فوج

آپریشن کیلئے افغان اورنیٹوفورسزسے بھی بات چیت کی گئی، بھارت کیطرف سے بڑا پرچم لہرانے پرجاسوسی کا الزام درست نہیں،کوئی بھی پاکستانی پرچم کی توہین برداشت نہیں کرسکتا،کشمیریوں کی سفارتی اوراخلاقی حمایت جاری رکھی جائے گی۔ میجرجنرل آصف غفورکی میڈیا بریفنگ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 21 اگست 2017 19:09

خیبرفورآپریشن میں ایک آئی ای ڈی بنانےوالے مواد پر”میڈ ان انڈین“درج ..
راولپنڈی(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21 اگست 2017ء ) : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفورنے کہا ہے کہ خیبرفورآپریشن کے دوران ایک آئی ای ڈی بنانے والے مواد پر”میڈ ان انڈین “درج تھا، آپریشن کیلئے افغان فورسزسے تعاون لیا گیا جبکہ نیٹوفورسزسے بھی بات چیت کی گئی، بھارت کی جانب سے جاسوسی کا الزام درست نہیں، کوئی بھی پاکستانی پرچم کی توہین برداشت نہیں کرسکتا۔

انہوں نے آج یہاں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) میں میڈیا بریفنگ کے دوران سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہاکہ یوم آزادی کی تقریب میں ایشیاء کاسب سے بڑاپرچم لہرادیا،جس پربھارت نے جاسوسی کاالزا م عائد کیا۔انہوں نے کہاکہ بھارت کی جانب سے جاسوسی کاالزام درست نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر میں جو بھی تحریک ہوبھارت اسے دہشت گردی قرار دے دیتاہے۔

(جاری ہے)

کشمیر کا معاملہ اقوام متحدہ میں ہے۔ کشمیریوں کی جدوجہدآزادی دہشتگردی نہیں بلکہ تحریک آزادی ہے۔کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ کیا پاکستانی پرچم جلانے والاپاکستانی تھا؟ پرچم جلانے والاپاکستانی نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہاکہ کیا ایسے شخص کو پاکستانی قوم معاف کر دے گی؟ کوئی بھی پاکستانی پرچم کی توہین برداشت نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہاکہ آپریشن خیبر فور کے دوران بہت ساری تیارآئی ای ڈیز بھی برآمد ہوئیں۔ تاہم اس موقع پرایک آئی ای ڈی بنانے والے مواد پر”میڈان انڈین “درج تھا۔