چیئرپرسن بی آئی ایس پی ماروی میمن کا سکھر کا دورہ ،این ایس ای آر اپڈیٹ کیلئے ہونے والے نئے سروے کا جائزہ لیا

این ایس ای آر آبادی کی معلومات کے حوالے سے پاکستان کی سب سے پہلی ڈائریکڑی اور ترقیاتی منصوبہ بندی کیلئے ایک اہم اثاثہ ہے، ماروی میمن

پیر 21 اگست 2017 20:38

چیئرپرسن بی آئی ایس پی ماروی میمن کا سکھر کا دورہ ،این ایس ای آر اپڈیٹ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2017ء) وزیر مملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی، ایم این اے ماروی میمن نے پیر کو سکھر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے این ایس ای آر اپڈیٹ کیلئے ہونے والے نئے سروے کا جائزہ لیا۔ انہوں نے نصرت کالونی، تماچی گائوں اور بگارجی میں گھروں کا دورہ کیا اور این ایس ای آر سروے کے حوالے سے رائے جانے کیلئے مختلف گھرانوں سے ملاقات کی۔

سکھر میں اکتوبر 2016ء سے فروری 2017ء تک 113 کائونٹرز کے ذریعے ڈیسک رجسٹریشن کے تحت گھرانوں کا اندراج کیا گیا۔ 174,851متوقع کیسزز پر 178,531گھرانوں کا اندراج کیا گیا۔جولائی 2017میں گھر گھر سروے کا آغاز کیا جاچکا ہے جو اس بات کو یقینی بنائے گیا کہ کوئی گھر رجسٹرہونے سے نہ رہ جائے، جس میں اب تک 20,025 گھرانوں کا سروے کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ڈیسک رجسٹریشن اور گھر گھر سروے کے درمیان اعداد و شمار کا موازنہ، بی آئی ایس پی کیلئے ایک ڈائنامک رجسٹری کی تشکیل کیلئے ماڈل ڈیزائن کرنے میں مدد دے گا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ، چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے کہا کہ این ایس ای آر آبادی کی معلومات کے حوالے سے پاکستان کی سب سے پہلی ڈائریکڑی ہے جو ترقیاتی منصوبہ بندی کیلئے ایک اہم اثاثہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ چار سالوں میں بی آئی ایس پی نے اپنا دائرہ کار بڑھاتے اور سروس ڈیلوری کو بہتر بناتے ہوئے قابل تعریف ترقی کی ہے۔ این ایس ای آر اپڈیٹ کیلئے کیا جانے والا نیا سروے مکمل طور پر آٹومیٹڈ اور ٹیکنالوجی پر مبنی ہے جو غلطی سے پاک اندراج کو یقینی بنانے کیلئے ٹیبلٹس کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔

شمارکنندگان سے بات چیت کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ ڈیٹا اکھٹا کرنا ایک مقدس فریضہ ہے کیونکہ جو ڈیٹا وہ آج اکھٹا کیا جاتا ہے وہ مستقبل میں منصوبہ بندی کی بنیاد ہوگا۔چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے ذمہ دارانہ طریقے سے سخت گرمی میں گھر گھر دورہ کر کے مشقت طلب نوکری کو نبھانے پر شمارکنندگان کی تعریف کی۔ انہوں نے گائوں یار محمد گھمرو یو سی بھگرگی کا دورہ بھی کیا جہاں انہوں نے بی آئی ایس پی بینیفشری کمیٹی (BBCs) کی چالیس خواتین رہنمائوں کی ٹریننگ میں شرکت کی۔

انہوں نے کہا کہ خاموش انقلاب کی صلاحیت ایسی خواتین کے ہاتھوں میں ہے جو آگے بڑھتے ہوئے اپنی قیادت کے اندردیگر سینکڑوںبی آئی ایس پی مستحقین کی زندگیوں میں تبدیلی لائیں گی۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے آئی بی اے سکھر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے طالب علموں سے ملاقات کی۔ ان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوجوان تبدیلی اور اصلاح کا پیش خیمہ ہیں۔

یہ اپنے تعاون اور مدد سے معاشرے کو بااختیار بناسکتے ہیں تاکہ ان کی زندگی کی مشکلات پر قابو پایا جاسکے۔ بی آئی ایس پی ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو پسماندہ خواتین کوبراہ راست رسائی فراہم کرتا ہے۔ یہ لاچار افراد کو معاشرے کا کارآمد رکن بنانے میں انکی مدد کا قومی فریضہ ہے۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے طالب علموں کوبی آئی ایس پی کے "یونیورسٹی پاورٹی گریجویشن بڈی پروگرام -"میں شرکت کی دعوت دی جو غریب خواتین کو غربت سے باہر نکالنے کیلئے نوجوانوں اور غریب خواتین کو منسلک کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس شراکت داری کے تحت، یونیورسٹی کے طالب علم بی آئی ایس پی مستحقین کو ان کی صلاحیتوں کی شناخت، قابلیت کو نکھارنے اور ان کو درپیش مسائل کے پائیدار حل کیلئے ان کی رہنمائی کرنے میں مددکریں گے۔

متعلقہ عنوان :