یوٹیلٹی سٹورز‘ سستے بازاروں اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے کمزور طبقات کی مدد کی جارہی ہے‘ زرعی پیکج کی وجہ سے کھاد اور کیڑے مار ادویات کی قیمتوں میں کمی اور پیداوار میں اضافہ ہوا ہے‘ صوبوں کو اس معاملے پر سیاست کرنے کی بجائے وفاق سے تعاون کرنا چاہیے‘

خیبر پختونخوا حکومت وفاقی حکومت کی بجائے نجی شعبے سے گندم خرید رہی ہے وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی سکندر حیات بوسن کا سینیٹ میں اظہار خیال

پیر 21 اگست 2017 19:27

یوٹیلٹی سٹورز‘ سستے بازاروں اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2017ء) وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی سکندر حیات بوسن نے کہا ہے کہ یوٹیلٹی سٹورز‘ سستے بازاروں اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے کمزور طبقات کی مدد کی جارہی ہے‘ زرعی پیکج کی وجہ سے کھاد اور کیڑے مار ادویات کی قیمتوں میں کمی اور پیداوار میں اضافہ ہوا ہے‘ صوبوں کو اس معاملے پر سیاست کرنے کی بجائے وفاق سے تعاون کرنا چاہیے‘ خیبر پختونخوا حکومت وفاقی حکومت کی بجائے نجی شعبے سے گندم خرید رہی ہے۔

پیر کو ایوان بالا میں سینیٹر محسن عزیز کی تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی سکندر حیات بوسن نے کہا ہے کہ حکومت نے زرعی شعبے کی ترقی کے لئے بڑا پیکج دیا ہے جس کی وجہ سے گندم ‘ چاول ‘ مکئی اور آلو کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

غربت میں کمی آئی ہے‘ اٹھارہویں ترمیم کے بعد کافی معاملات صوبوں کے پاس ہیں جن میں زرعی شعبہ بھی شامل ہے۔

رابطے کی کمی کی وجہ سے نچلی سطح تک جو ریلیف پہنچنا چاہیے تھا وہ نہیں پہنچ رہا۔ خیبر پختونخوا حکومت وفاقی حکومت کی بجائے نجی شعبے سے گندم خرید رہی ہے۔ ہمارے پاس گندم کا وافر ذخیرہ موجود ہے۔ کے پی کے اور بلوچستان ہم سے گندم نہیں لے رہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا نے واضح طور پر کہا ہے کہ ہم زراعت پر سبسڈی نہیں دے سکتے۔ سندھ اور خیبر پختونخوا کی طرف سے اس سلسلے میں بھجوائے جانے والے موجود ہیں۔

دونوں صوبے کسانوں کا خیال نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور میں زرعی شعبے کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔ طے شدہ قیمت ہم نیچے نہیں لاسکتے۔ زرعی پیکج کی وجہ سے کھاد ‘ کیڑے مار ادویات اور دیگر اشیاء کی قیمتیں کم ہوئی ہیں۔ پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔ صوبوں کو اس معاملے پر سیاست کرنے کی بجائے وفاق سے تعاون کرنا چاہیے۔ یوٹیلٹی سٹورز‘ سستے بازاروں اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے بھی کمزور طبقات کی مدد کی جارہی ہے۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم ہم نے تین ہزار سے بڑھا کر چار ہزار 834 روپے کردی ہے۔

متعلقہ عنوان :