والدین پانچ سال کی عمر تک کے بچوں کو اسکولوں میں داخل کرواکر اپنا مستقبل محفوظ بنائیں، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر محمد اویس منہاس

پیر 21 اگست 2017 19:27

سبی۔21 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2017ء)ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر محمد اویس منہاس نے کہا ہے کہ والدین پانچ سال کی عمر تک کے بچوں کو اسکولوں میں داخل کرواکر اپنا مستقبل محفوظ بنائیں،تعلیم انسانی شخصیت کو نکھارنے میں کلیدی کردارادا کرتی ہے،ہر بچہ اسکول میں اور ہر استاد کلاس میں ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے ،اسٹریٹ چائلڈ کا خاتمہ بچوں کو اسکولوں میں داخل کرواکر ہی ممکن بنایا جاسکتا ہے،تعلیم کے زیور کے ذریعے ہم نئی نسل کو خوشحال اور مضبوط مستقبل دے سکتے ہیں،تعلیم نہ حاصل کرنے والی قوموں کا نام و نشان تک تاریخ میں نہیں ہے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ بوائز غریب آباد ہائی اسکول اور بوائز مڈل کلی درمحمد اسکول کے زیر اہتمام داخلہ مہم کے سلسلے میں نکالی جانے والی ریلی کے شرکاء سے خطاب کیا ،ریلی غریب آباد ہائی اسکول سے نکالی گئی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی دوبارہ اسکول میں اختتام پذیر ہوئی ریلی میں گورنمنٹ ہائی سکول غریب آباد کے پرنسپل نور احمد بلوچ،گورنمنٹ بوائز مڈل اسکول کلی درمحمد ہانبھی کے ہیڈ ماسٹر حاجی مدثرمحی الدین ،محمد ابراہیم محمود زئی،محمد فاروق نودھانی،شاہد اقبال،عبدالوہاب ،امید علی گشکوری،محمد بخش چانڈیو،نذیر احمد ہاڑہ سمیت سینکڑوںطلباء نے شرکت کی،داخلہ مہم ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر محمد اویس منہاس،پرنسپل ہائی اسکول غریب آباد نوراحمد بلوچ،ہیڈ ماسٹرکلی درمحمد ہانبھی اسکول حاجی مدثر محی الدین و دیگر نے کہاکہ تعلیم وہ ہتھیار ہے جس کے ذریعے ہم دنیا کے تمام چیلنجز سے نبردآزما ہو سکتے ہیں جبکہ تعلیم کے بغیر ہم ایک پسماندہ قوم کے علاوہ کچھ نہیں بن سکتے ہیں تعلیم حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہر بچہ اسکول میں اور ہراستاد کلاس میں موجود ہوں ،والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے پانچ سال کی عمر کے بچوں کو اسکولوں میں داخل کرواکر قومی مہم میں اپنا کردار ادا کریں جبکہ اپنے مستقبل کو محفوظ بنائیں انہون نے کہا کہ اسٹریٹ چائلڈ کی وجہ سے ہمارا مستقبل تاریک ہوتا جارہا ہے اور ہمیں اپنے مستقبل کو تاریک ہونے سے بچانے کے لیے علم کی روشنی نئی نسل میں منتقل کرنا ہو گی انہوں نے کہا کہ سبی میں نیا تعلیمی سال کا آغاز ہوچکا ہے اور نئے تعلیمی سال میں والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے مستقبل کے معماروں کو اسکول میں داخل کروائیں۔