عدالت کی طرف سے حکم امتناعی کے باوجود ایبٹ آباد یونیورسٹی میں بھرتیوں کیلئے ٹیسٹ کا مرحلہ مکمل کر لیا گیا

پیر 21 اگست 2017 16:00

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2017ء) عدالت کی طرف سے حکم امتناعی کے باوجود ایبٹ آباد یونیورسٹی میں بھرتیوں کیلئے ٹیسٹ کا مرحلہ مکمل کر لیا گیا۔ امیدواروں کو ٹیسٹ میں شامل ہونے کیلئے کوئی لیٹر جاری نہیں کیا گیا بلکہ یونیورسٹی ویٹ سائٹ پر اطلاع کی گئی جس پر امیدوار سراپا احتجاج بن گئے۔ ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی میں بھرتیوں کیلئے گذشتہ روز ٹیسٹ ہوا لیکن سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن نے 18 اگست 2017ء کو جاری کردہ لیٹر نمبر HE/22-4/2016 (Vol-1) کے تحت سینڈکٹ سینٹ اور فنانس کمیٹی قانون کے مطابق تشکیل دیئے جانے تک یونیورسٹی میں تمام قسم کی بھرتیوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے جبکہ پشاور ہائی کورٹ نے 19 اپریل 2017ء کو تمام تر بھرتیوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی انتظامیہ نے رابطہ پر اپنے موقف میں بتایا کہ یونیورسٹی ایکٹ کی شفق نمبر 11/5D کے تحت یونیورسٹی کے وائس چانسلر یونیورسٹی کی ضرورت کے مطابق عارضی بھرتیاں کر سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی میں ایک سال کیلئے عارضی طور پر بھرتی کی جا رہی ہے جو وائس چانسلر کا اختیار تھا لیکن اس کے باوجود بھرتیوں کو شفاف بنانے کیلئے اخبار میں اشتہار جاری کر کے باقاعدہ ٹیسٹ لیا گیا اور انٹرویوز بھی ہوں گے۔ عدالت کی طرف سے یونیورسٹی انتظامیہ کو کوئی حکم امتناعی موصول نہیں ہوا۔ حکم امتناعی موصول ہوتا تو اس پر عمل درآمد کیا جاتا، بھرتیاں خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر کی جا رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :