مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کا کردار زبانی جمع خرچ سے زیادہ نہیں ،صدر آزاد کشمیر

صلاح الدین حریت پسند ہیں اور کشمیر کی آزادی کی بات کرتے ہیں، حزب المجاہدین کو دہشت گرد نہیں سمجھتے ۔ امریکی فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، امریکہ فیصلہ پر نظر ثانی کرے ، پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل چاہتا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کوئی سقم موجود نہیں ، شملہ معاہدے سے مسئلہ کشمیر کی عالمی حیثیت متاثر نہیں ہوتی، بھارت اپنی اندھی طاقت کو تحریک آزادی کشمیر کو دبانے کیلئے استعمال کررہا ہے، بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں جرائم پر عالمی برادری آنکھیں کھولے، بھارت دنیا میں پروپیگنڈا کر کے تحریک آزادی کو دہشت گردی سے منسوب کرنا چا ہتا ہے، عالمی برادری معاشی اور دیگر مفادات کی خاطر مسئلہ کشمیر پرآ واز نہیں اٹھاتی، برطانوی حکومت مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے عالمی برادری پر زور دے‘ صدر آزاد کشمیر مسعود خان کشمیریوں کی حالت زار سے متعلق برطانوی ہائی کمیشن کو آگاہ کیا ،‘ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال عالمی برادری کے لئے چیلنج ہے‘ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھائیں گے‘ مسئلہ کشمیر کا حل کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہئے‘ کوشش ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ کشمیریوں کے حق میں قرارداد منظور کرے،کشمیر کی صورتحال حوالے سے عالمی سطح پر آ گاہی کی ضرورت ہے،انگریزی میڈیا کردار ادا کرے، برطانوی ارکان پارلیمنٹ کی صدر آزاد کشمیر مسعود خان کے ہمراہ پریس کانفرنس

پیر 21 اگست 2017 15:40

�سلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اگست2017ء) صدر آزاد کشمیر مسعود خان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کا کردار زبانی جمع خرچ سے زیادہ نہیں ہے،پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل چاہتا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کوئی سقم موجود نہیں ہے، شملہ معاہدے سے مسئلہ کشمیر کی عالمی حیثیت متاثر نہیں ہوتی، ہندوستان اپنی اندھی طاقت کو تحریک آزادی کشمیر کو دبانے کے لئے استعمال کررہا ہے، ، حزب المجاہدین کو دہشت گرد نہیں سمجھتے ،ہم اس فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، امریکہ دانشمندی کا مظاہرہ کرے اور فیصلہ پر نظر ثانی کرے ، صلاح الدین حریت پسند ہیں اور کشمیر کی آزادی کی بات کرتے ہیں ہندوستان کے مقبوضہ کشمیر میں جرائم پر عالمی برادری آنکھیں کھولے،ہندوستان دنیا میں پروپیگنڈا کررہا ہے اور تحریک آزادی کو دہشت گردی سے منسوب کرنا چا ہتا ہے، ،عالمی برادری معاشی اور دیگر مفادات کی خاطر مسئلہ کشمیر پرآ واز نہیں اٹھاتی، برطانوی وفد نے لائن آف کنٹرول پر چکوٹھی سیکٹر کا دورہ کرنا تھا لیکن بھارتی جارحیت کے خطرہ کے پیش نظر منع کیا گیا ہے، پاکستان اقوام متحدہ کے آبزرور مشن کے ساتھ مکمل تعاون کررہا ہے، برطانوی حکومت مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے عالمی برادری پر زور دے‘ برطانوی وفد مقبوضہ کشمیر کی صورتحال جاننے کے لئے مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرے‘ برطانوی رکن پارلیمنٹ یاسمین قریشی نے کہا کہ کشمیریوں کی حالت زار سے متعلق برطانوی ہائی کمیشن کو آگاہ کیا ہے‘ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال عالمی برادری کے لئے چیلنج ہے‘ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے،برطانوی رکن پارلیمنٹ گراہم جونز نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھائیں گے‘ مسئلہ کشمیر کا حل کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہئے‘ کوشش ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ کشمیریوں کے حق میں قرارداد منظور کرے،کشمیر کی صورتحال حوالے سے عالمی سطح پر آ گاہی کی ضرورت ہے،انگریزی میڈیا کردار ادا کرے۔

(جاری ہے)

پیر کو کشمیر ہائوس اسلام آباد میں صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی وفد کو پاکستان کے دورے پر خوش آمدید کہتا ہوں‘ وفد آزاد کشمیر کا بھی دورہ کرے گا۔ مسئلہ کشمیر سنگین مسئلہ ہے اور عالمی برادری اس جانب توجہ نہیں دے رہی۔ برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے شکر گزار ہیں جو مسئلہ کشمیر میں دلچسپی لے رہے ہیں۔

ارکان پارلیمنٹ ہائوس آف کامنز میں مسئلہ کو اجاگر کریں لیبر پارتی کے شکر گزار ہیں جس نے کسمیر کو اجاگر کرنے کے حوالے سے منشور میں وعدہ کیا ہے۔ برطانیہ سلامتی کونسل کا رکن ہے اور عالمی امور میں اثر و رسوخ رکھتا ہے۔ برطانوی ارکان پارلیمنٹ بھارت پر دبائو ڈالنے اور مظالم رکوانے کے لئے کردار ادا کریں۔ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے برطانوی ارکان پارلیمنٹ کو بھی تشویش ہے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کا کردار زبانی جمع خرچ سے زیادہ نہیں ہے۔

پاکستان اور کشمیر کے عوام مسئلہ کشمیر کے سفارتی حل کے لئے تیار ہیں اور جبکہ بھارت مسئلہ کے حل کے لئے روڑے اٹکا رہا ہے اور کوئی پیش رفت نہیں کررہا ہے۔ برطانوی وفد سری نگر کا بھی دورہ کرے اور حالات کا جائزہ لے۔ آزاد کشمیر میں اقوام متحدہ سمیت دنیا بھر سے کسی بھی وفد کو دورے کے لئے خوش آمدید کہتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں حالات مسلسل بگڑ رہے ہیں لوگوں کو قتل کیا جارہا ہے‘ نوجوانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے‘ عورتوں کی بے حرمتی کی جارہی ہے۔

حریت قیادت کو نظر بند کیا جارہا ہے بھارتی قابض فوج کالے قوانین کا کشمیریوں کے خلاف اندھا استعمال کررہی ہے۔ بھارت آبادی کا تناسب بدل رہا ہے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی مکمل حمایت جاری رکھیں گے۔ آزاد کشمیر کے لوگ بھی بھارتی جارحیت کا نشانہ بن رہے ہیں بھارت سیز فائر لائن کی خلاف ورزی کررہا ہے۔ ہندوستان اپنی طاقت کو تحریک آزادی کشمیر کو دبانے کے لئے استعمال کررہا ہے۔

ہندوستان دنیا میں پروپیگنڈا کررہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی ہورہی ہے پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل چاہتا ہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کوئی سقم موجود نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شملہ معاہدے سے مسئلہ کشمیر کی عالمی حیثیت متاثر نہیں ہوتی عالمی برادری معاشی اور دیگر مفادات کی خاطر مسئلہ کشمیر پر بات نہیں کرتی۔

انہوں نے کہا کہ برطانوی وفد نے لائن آف کنٹرول پر چکوٹھی سیکٹر کا دورہ کرنا تھا لیکن بھارتی جارحیت کے خطرہ کے پیش نظر منع کیا گیا ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کے آبزرور مشن کے ساتھ مکمل تعاون کررہا ہے۔ حزب المجاہدین کو دہشت گرد نہیں سمجھتے بھارتی وزیراعظم مودی کی امریکی صدر سے ملاقات کے بعد امریکہ نے فیصلہ کیا تھا۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں امید تھی کہ امریکہ دانشمندی کا مظاہرہ کرے گا اور فیصلہ پر نظر ثانی کرے گا لیکن امریکہ کے فیصلہ سے مایوسی ہوئی ہے۔

صلاح الدین حریت پسند ہیں اور کشمیر کی آزادی کی بات کرتے ہیں ہندوستان کے مقبوضہ کشمیر میں جرائم پر عالمی برادری آنکھیں کھولے۔ برطانوی رکن پارلیمنٹ یاسمین قریشی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتے ہیں یہ عالمی برادری کے لئے بڑا چیلنج ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے۔ برطانوی رکن جان گرینڈسن نے کہا کہ عالمی برادری کو لائن آف کنٹرول پر کشیدگی پر تشویش ہے مسئلہ کشمیر کا حل چاہتے ہیں پاکستان اور بھارت دونوں نیوکلیئر ممالک ہیں مسئلہ نیوکلیئر فلش پوائنٹ بن گیا ہے۔