وکلاء رہنمائوں کی انا کی وجہ سے ملتان ہائیکورٹ بار اور بنچ کا تنازعہ شدت اختیار کرگیا

صدرہائیکورٹ بار اور سینئرجج کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس پروکلاء نے احتجاج کیا اور جج کوہٹانے مطالبہ کیا،28روزسے وکلاء کا مکمل عدالتی بائیکاٹ جاری تھا،سائلین خوار ہوتے رہے،توہین عدالت کیس میں طلبی پر بھی صدر ملتان بار نے پیش ہونے سے انکارکردیا تھا جس پر گرفتاری کے احکامات آئے

پیر 21 اگست 2017 15:11

وکلاء رہنمائوں کی انا کی وجہ سے ملتان ہائیکورٹ بار اور بنچ کا تنازعہ ..
ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اگست2017ء) وکلاء رہنمائوں کی اناکی وجہ سے ملتان ہائیکورٹ بار اوربنچ میں تنازعہ شدت اختیارکرگیا ،28روزسے وکلاء کی جانب سے عدالتوں کا بائیکاٹ جاری تھا۔لاہورہائیکورٹ کی طرف سے توہین عدالت کیس میںطلبی پر بھی صدر بارشیرزمان قریشی نے پیش ہونے سے انکار کردیا تھا جس پرعدالت نے صدرہائیکورٹ بار کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

،تفصیلات کے مطابق ملتان ہائیکورٹ بنچ اوربار کا تنازعہ وکلاء کی انا اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے شدت اختیار کرگیا۔ذرائع کے مطابق ملتان بنچ کے سینئرجج جسٹس مسٹرقاسم خان کی عدالت میں ایک کیس کی سماعت کے دوران صدربارشیرزمان قریشی اور فاضل جج میں تلخ کلامی ہوئی ،وکلاء نے فاضل جج کیخلاف ریلی نکال کرانہیں ملتان بنچ سے ہٹانے کا مطالبہ کیااور وکلاء نے صدربارکی ایماء پر معززجج کے نام کی نیم پلیٹ بھی توڑدی جس پرچیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے نوٹس لیا اوروکلاء رہنمائوں کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تو وکلاء بپھرگئے۔

(جاری ہے)

لاہورہائیکورٹ کی طرف سے گزشتہ روز 21اگست کو توہین عدالت کیس میں طلبی پرصدرہائیکورٹ بار نے پیش ہونے سے انکار کردیا جس پرعدالت نے آرپی اوملتان کو صدر ہائیکورٹ بار اور ان کے ساتھی کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔وکلاء رہنمائوں کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ملتان ہائیکورٹ بنچ اور لوئرعدالتوں میں 28روزسے عدالتی عمل معطل تھا جبکہ سائلین الگ خوار ہورہے تھے ،کئی بڑے مقدمات کی سماعت بھی نہیں ہورہی تھی۔