Live Updates

نوازشریف کا نام استعمال کرنے پر الیکشن کمیشن نے پارٹی چیئرمین راجہ ظفرالحق سے13ستمبر تک جواب طلب کرلیا-ممنوعہ ذرائع سے فنڈزحاصل پر عمران خان کی نااہلی کے لیے دائر ہاشم بھٹہ کی درخواست خارج

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 21 اگست 2017 13:40

نوازشریف کا نام استعمال کرنے پر الیکشن کمیشن نے پارٹی چیئرمین راجہ ..
 اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اگست۔2017ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان مسلم لیگ نواز کے سابق سربراہ اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کے بعد نون لیگ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پارٹی چیئرمین راجہ ظفر الحق سے 13 ستمبر تک جواب طلب کرلیا ہے۔سابق وزیراعظم کے خلاف پاکستان تحریک انصاف ، پاکستان عوامی تحریک اور اسلام باد کے رکن نیاز انقلابی نے درخواستیں دائر کی تھیں، جن میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نااہلی کے بعد نواز شریف مسلم لیگ (ن) کے صدر نہیں رہ سکتے، تاہم الیکشن کمیشن نے ان تینوں درخواستوں کو یکجا کردیا۔

چیف الیکشن کمشنر ریٹائرڈ جسٹس سردار محمد رضا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 5 رکنی بنچ نے نواز شریف کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کا آغاز کیا۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی راہنما یاسمین راشد کی جانب سے ان کے وکیل بابر اعوان الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور دلائل کا آغاز کیا۔بابر اعوان نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے بعد مسلم لیگ (ن) نواز شریف کا نام بھی استعمال نہیں کرسکتی لیکن نوازشریف نے پارٹی اجلاس میں بیٹھ کر فیصلے بھی کیے۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی اجلاس بلانے سے پہلے ہی ن لیگ کے قائم مقام صدر کا نام سامنے آگیا تھا اور چوہدری نثار نے پریس کانفرنس میں بھی یہ اعتراض اٹھایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کے تحت قائم مقام صدر کی کوئی گنجائش ہی نہیں۔الیکشن کمیشن میں نواز شریف کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر اور بابر اعوان میں دلچسپ مکالمہ بھی سامنے آیا جب چیف الیکشن کمشنر نے بابر اعوان سے استفسار کیا کہ آپ یہ درخواست سپریم کورٹ میں دائر کیوں نہیں کرتے؟جس پر بابر اعوان نے کہا کہ ہمیں صرف ایک سڑک ہی پار کرنی ہے، ہم نے سمجھا پہلے آپ کے پاس آنا چاہیے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آج تو الیکشن کمیشن کا دائرہ کار بہت وسیع ہوگیا ہے۔جس کے بعد الیکشن کمیشن نے تینوں درخواستوں پر ن لیگ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پارٹی چیئرمین راجہ ظفرالحق سے 13 ستمبر تک جواب طلب کرلیا۔واضح رہے کہ 28 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف پاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو بطور وزیراعظم نااہل قرار دے دیا تھا جس کے بعد سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف وزارت عظمیٰ کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے تھے۔

8 اگست کو الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کو پارٹی کا نیا صدر منتخب کرکے کمیشن کو آگاہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے تحت نااہل شخص پارٹی عہدہ نہیں رکھ سکتا۔جس کے بعد 9 اگست کو نواز شریف کی سیاسی اور حکومتی سرگرمیوں کے خلاف الیکشن کمیشن میں بھی درخواست دائر کی گئی تھی۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے ممنوعہ ذرائع سے فنڈز لینے کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی نااہلی کی درخواست خارج کردی۔

یہ پٹیشن درخواست گزار ہاشم بھٹہ کے کمیشن میں پیش نہ ہونے کی بناءپر خارج کی گئی۔ خیال رہے کہ ہاشم بھٹہ نے ممنوعہ ذرائع سے فنڈز لینے اور جھوٹا حلف نامہ جمع کرانے پر الیکشن کمیشن سے عمران خان کی نااہلی کی استدعا کی تھی۔عمران خان کی جانب سے ان کے وکیل شاہد گوندل الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے، جہاں چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے عدم پیروی پر عمران خان کے خلاف ہاشم بھٹہ کی دائر درخواست خارج کردی۔

الیکشن کمیشن میں عمران خان کی نااہلی کی درخواست ہاشم بھٹہ نے دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جھوٹا حلف نامہ پیش کیا ہے۔ کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کی۔ عمران خان کی جانب سے ان کے وکیل شاہد گوندل پیش ہوئے تاہم درخواست گزار ہاشم بھٹہ کیس کی سماعت میں پیش نہ ہوسکے۔

الیکشن کمیشن کے 5 رکنی بینچ نے کیس کی عدم پیروی پر ہاشم بھٹہ کی درخواست خارج کردی۔دوسری جانب الیکشن کمیشن میں نواز شریف کیخلاف درخواستوں کی سماعت کے بعدصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے راہنماءبابر اعوان نے کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف کوئی ایسا کیس نہیں جس میں وہ نااہل ہوجائیں۔بابر اعوان نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو تشہیر میں نواز شریف کا نام استعمال کرنے سے روکا جائے، کمیشن نے نوازشریف کے خلاف دائر درخواستوں پر ن لیگ کو نوٹس جاری کردیا ہے، سیاست اب قانونی جنگ بن چکی ہے اس کا ذمہ دار صرف نااہل وزیراعظم ہے، نوازشریف اور ان کی فیملی کے پاس بھاگنے کا کوئی راستہ نہیں وہ احتساب سے بھاگ نہیں سکتے۔

بابر اعوان نے کہا کہ نااہل شخص پارٹی کی صدارت نہیں کرسکتا، یہی قانون ہے لیکن ایل این جی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کہتا ہے کہ اصل وزیراعظم تو نواز شریف ہے، پارٹی کے تمام فیصلے نواز شریف خود کر رہے ہیں تاہم الیکشن کمیشن نے نواز شریف کو ڈی نوٹیفائی کردیا اس لیے وہ پارٹی کے فیصلے نہیں کرسکتے، اگر نواز شریف نااہل ہو گئے تو پارٹی کیسے اہل رہ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو نا اہل ہو گیا اس کے نام سے پارٹی نہیں بن سکتی لہذا مسلم لیگ اب نوازشریف کا نام استعمال نہیں کرسکتی، وزرا مسلسل قانون اور آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں،جے آئی ٹی بنی تو انہوں نے مٹھائی بانٹی، پھر فیصلہ ماننے سے انکار کردیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات