کراچی، گلشن معمار ناردرن بائی پاس کے قریب سے تین لاشیں برآمد ،

مقتولین کی فی الحال شناخت نہیں ہوسکی مقتولین کی شناخت کا عمل شروع کردیا گیاہے فنگر پرنٹس کے ذریعے ان کی شناخت اور دیگر ڈیٹا نکلوایا جائے گا، ایس ایس پی ملیر لاشوں کے قریب سے کالعدم تنظیم کا خط بھی ملا ہے قتل کیے گئے افراد کالعدم تنظیم کے کارندے تھے اور تینوں افراد کو گروپ بندی کے تنازعے پر قتل کیا گیا، رائوانوار

پیر 21 اگست 2017 13:31

کراچی، گلشن معمار ناردرن بائی پاس کے قریب سے تین لاشیں برآمد ،
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2017ء) شہر قائد میں پھر لاشیں ملنے لگی ہیں،پیرکی علی الصبح گلشن معمار ناردرن بائی پاس کے قریب سے تین لاشیں ملی ہیں، مقتولین کو گولیاں مار کر قتل کیا گیاہے،لاشوں کے قریب سے دہشت گردوں کا پمفلٹ بھی برآمد ہواہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ناردرن بائی پاس عباس کٹ سے تین لاشیں ملی ہیں۔

مقتولین کو سرمیں گولیاں مارکرقتل کیا گیاہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق لاشوں کے قریب سے انصار الشریعہ نامی تنظیم کا پمفلٹ ملاہے۔ جس میں اعلان کیا کہ مارے جانے والے مقتولین پولیس اہلکاروں اور رضاکاروں کے قتل میں ملوث تھے۔ پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ملزمان نے ان کی تنظیم کا نام استعمال کیا تھا۔ پمفلٹ میں اعلان کیا گیا کہ اب جو بھی پولیس اہلکار یا سکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنائے گا اس کا انجام یہی ہوگا۔

(جاری ہے)

پولیس نے تینوں لاشیں قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے عباسی شہید ہسپتال منتقل کردی ہیں۔ ایس ایس پی ملیر رائو انوار نے بھی لاشیں ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاہے کہ مقتولین کی شناخت کا عمل شروع کردیا گیاہے فنگر پرنٹس کے ذریعے ان کی شناخت اور دیگر ڈیٹا نکلوایا جائے گا۔ایس ایس پی ملیر نے بتایا کہ لاشوں کے قریب سے کالعدم تنظیم کا خط بھی ملا ہے جس کے مطابق قتل کیے گئے افراد کالعدم تنظیم کے کارندے تھے اور تینوں افراد کو گروپ بندی کے تنازعے پر قتل کیا گیاہے۔

لاشوں کے قریب سے ملنے والے پمفلٹ کے بعد پولیس افسران حیران ہوگئے کیونکہ 18 اگست کو اسی مقام پر پی کیو آر کے دو اہلکاروں پر حملہ ہوا تھا جس میں ایک اہلکار شہید اور دوسرا شدید زخمی ہوا۔ اسی مقام سے اس وقت بھی انصار الشریعہ نامی تنظیم کا پمفلٹ ملا تھا جس میں انہوں نے واقعہ کی زمہ داری قبول کی تھی۔ اب پولیس پریشان ہے کہ اصل انصار الشریعہ کون ہے۔

متعلقہ عنوان :