وکلاء کو شاید گرفتاری کے فیصلے کی امید تھی اسی لئے احتجاج کیا‘

وکلاء نے گیٹ توڑا تو پولیس نے جوابی کارروائی کی‘ وکلاء کی جانب سے اس قسم کے رویے کو برداشت نہیں کیا جاسکتا‘ پولیس نے اینٹوں کے جواب میں ڈنڈوں کا استعمال کیا‘ وکلاء کے گروپ منظم ہیں کارروائی کرنا مشکل ہوتا ہے، وزیر قانون پنجاب رانا ثناء الله کا ردعمل

پیر 21 اگست 2017 13:31

وکلاء کو شاید گرفتاری کے فیصلے کی امید تھی اسی لئے احتجاج کیا‘
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اگست2017ء) وزیر قانون پنجاب رانا ثناء الله نے کہا کہ وکلاء کو شاید گرفتاری کے فیصلے کی امید تھی اسی لئے احتجاج کیا‘ وکلاء نے گیٹ توڑا تو پولیس نے جوابی کارروائی کی‘ وکلاء کی جانب سے اس قسم کے رویے کو برداشت نہیں کیا جاسکتا‘ پولیس نے اینٹوں کے جواب میں ڈنڈوں کا استعمال کیا‘ وکلاء کے گروپ منظم ہیں کارروائی کرنا مشکل ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق پیر کو رانا ثناء الله نے اپنے بیان میں کہا کہ وکلاء کی گرفتاری کا کہنا آسان ہے لیکن اس کے بعد صورتحال کیا ہوگی وکلاء کے گروپ منظم ہیں کارروائی کرنا مشکل ہوتا ہے توہین عدالت کا کیس ایک ماہ سے زیر سماعت تھا وکلاء کو شاید گرفتاری کے فیصلے کی امید تھی اس لئے احتجاج کیا۔ وکلاء کی جانب سے ججز گیٹ کو شدید نقصان پہنچایا گیا وکلاء نے گیٹ توڑا تو پولیس نے جوابی کارروائی کی۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کو نہ روکا جاتا تو چیف جسٹس کے چیمبر میں داخل ہوسکتے تھے۔ وکلاء کی جانب سے اس قسم کے رویے کو برداشت نہیں کیا جاسکتا پولیس نے وکلاء کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس استعمال کی پولیس نے اینٹوں کے جواب میں ڈنڈوں کا استعمال کیا۔