قوم کو ناراض بلوچ رہنمائوں سے ہونے والے مذاکرات بارے میں آگاہ کیا جائے ، حافظ حسین احمد

پانامہ کیس کے فیصلے میں عدالت نے رکن کو نااہل قراردیدیاہے ،وزیراعظم اور ایوان بالا بدستور موجود ہیں، پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 20 اگست 2017 22:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اگست2017ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ایک وزیراعلیٰ کا دور ختم جبکہ دوسرے کا ختم ہونے والاہے قوم کو بتایاجائے کہ ناراض بلوچ رہنمائوں سے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی یا نہیں ،جمعیت علماء اسلام بھرپور ساتھ دیگی ،پانامہ کیس کے فیصلے میں عدالت نے رکن کو نااہل قراردیدیاہے ،وزیراعظم اور ایوان بالا بدستور موجود ہیں ،عوام باہر تب نکلتے ہیں جب حکومت انہیں تحفظ دینے میں ناکام ہوجاتی ہے آج عوام نکلنے پر مجبورہیں کیونکہ حکومت ناکام ہوگئی ہے ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ پریس کلب میں کائنات خان یوسف زئی کی جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ضلعی امیر مولانا ولی محمد ترابی ،سابق صوبائی وزیر مولوی اللہ داد خیر خواہ،ناصر مسیح ،شہزاد کندن،رحیم ایڈووکیٹ،عزیز اللہ پکتوی اور علی محمد مہترزئی بھی موجود تھے، انہوں نے کہاکہ آج بلوچستان سے تعلق رکھنے والے خواتین نے یہ محسوس کیا کہ ہم باہر نکلیں گے امن وامان کی بحالی کیلئے کردار ادا کرینگے شہری اس وقت یہ سوچتے ہیں جب حکومت وقت امن وامان دینے میں ناکام ہو جائے اس وقت اس خطے اور ملک میں امن وامان نام کوئی چیز نہیں انہوں نے کہاکہ سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور موجودہ وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ خان زہری نے ناراض بلوچوں سے مذاکرات کے حوالے سے بڑے دعوے کیے اور کہاکہ ہم مذاکرات کامیابی کی طرف لے جائینگے ایک وزیراعلیٰ کا دور ختم اور دوسرے کا دور ختم ہونیوالا ہے لیکن آج تک قوم کویہ نہیں بتایا کہ مذاکرات کامیاب ہوگئے یا کس اسٹیج پر ہیں آج بھی قوم کی نظریں انکی طرف ہیں اگر مذاکرات کے بارے میں کچھ پیشرفت ہوئی ہے تو قوم کو بتایاجائے ورنہ مذاکرات کیلئے قدم بڑھائیں جمعیت علماء اسلام ساتھ دے گی انہوں نے کہاکہ عدالتی فیصلے کے بعد یہ تاثر اٹھتا جارہا ہے اور اداروں کے درمیان ٹکراؤ کا پیش خیمہ ثابت ہورہا ہے اس صورت میں حکمران سمیت تمام اداروں کے درمیان ٹکراؤ پیدا کرنے سے گریز کریں کیونکہ جمہوریت کے ساتھ پارلیمنٹ اور موجودہ وزیراعظم بھی موجود ہیں سوائے ایک علاقے کے ممبر کو نااہل قراردیاگیا انہوں نے کہاکہ اگر حکومت آج اداروں کے بارے میں غلط کہہ رہے ہیں تو ساڑھے چار سال کیوں خاموش اور اداروں کی ہر بات پر لبیک کیوں کہتے تھے انہوں نے کہاکہ پارٹی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے حکومت کے ساتھ اتحاد کے ناطے ساتھ ہونے کا وعدہ کیا تھا لیکن حکومت پر یہ بھی واضح کیا کہ کل کی طرح آج بھی ہمیں62-63پر تحفظات ہیں مولانا ولی محمد ترابی نے کہاکہ آج خواتین نے اکثریت کے ساتھ جمعیت میں شامل ہوکر یہ واضح کیا کہ کل بھی جمعیت عوام کی پارٹی تھی اور آج بھی ہے انشاء اللہ جن مقاصد اور ارادے کے ساتھ ان لوگوں نے شمولیت کی ان کو مایوس نہیں کرینگے انہوں نے کہاکہ میں اپنے اور پارٹی کی جانب سے شامل ہونیوالی کائنات خان یوسفزئی اور انکی ساتھیوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ا س موقع پر شامل ہونیوالی کائنات خان نے کہاکہ میں نے ساتھیوں سمیت غیر مشروط پر جمعیت علماء اسلام میں شامل ہونے کا اعلان کیا اور اس وقت واحد جے یو آئی وہ واحد پارٹی ہے جو فریقے مذہب سے بالاتر ہو کر انسانیت کی خدمت پر یقین رکھتی ہے

متعلقہ عنوان :