Live Updates

کارکن 2018میں ہونے والے انتخابات کیلئے اختلافات ختم کرکے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوجائیں،اسفندیارولی خان

شہباز شریف نے ڈینگی سے نمٹنے کیلئے ماہرین خیبرپختونخوا بھجوائے ،افسوس ہے صوبائی وزیر صحت شہرام ترکئی نے اسپتال کے دروازے بند کردئیے اور ماہرین کھلے آسمان تلے ٹینٹ لگواکر ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کا علاج کررہے ہیں، تعزیتی جلسہ عام سے خطاب سیاسی میدان میں عمران خان کابھرپورمقابلہ کرنے کابھی اعلان

اتوار 20 اگست 2017 21:40

کارکن 2018میں ہونے والے انتخابات کیلئے اختلافات ختم کرکے ایک پلیٹ فارم ..
صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیارولی خان نے سیاسی میدان میں عمران خان کامقابلہ کرنے کااعلان کرتے ہوئے پارٹی کارکنوںپرزوردیاکہ وہ 2018میں ہونے والے انتخابات کیلئے اختلافات ختم کرکے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوجائے،صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ڈینگی آیا ہے کیا عمران خان کی تبدیلی یہی ہے ،شہباز شریف نے ڈینگی سے نمٹنے کے لئے ماہرین خیبرپختونخوا بھجوائے لیکن افسوس کی بات ہے کہ صوبائی وزیر صحت شہرام ترکئی نے ان پر اسپتال کے دروازے بند کردئیے ،اور ماہرین نے کھلے آسمان تلے ٹینٹ لگواکر ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کا علاج کررہے ہیں ،اتوار کی شام موضع یارحسین میںپارٹی کے سابق شہیدایم پی اے حاجی محمدشعیب خان کی پہلی برسی کے موقع پر ایک بڑے تعزیتی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اسفندیارولی خان کا کہنا تھاکہ اے این پی (ولی) آئندہ چند یوم میںاے این پی میں ضم ہوجائے گی انضمام کے حوالے سے معاہدہ پر دستحط ہوچکاہے انضمام کافیصلہ گذشتہ جمعہ کے روز پریس کانفرنس میںہورہاتھا لیکن بیگم نسیم ولی خان کی ہمشیرہ کی وفات پر پریس کانفرنس موخرکردیا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ موجودہ حالات کے تناظر میںپختون قوم کی اتحادواتفاق کی ضرورت ہے اس لئے ہم نے اپنے ہی خاندان سے ایک پلیٹ فارم متحدہونے کا اصولی فیصلہ کرلیاہے ۔انہوںنے کہاکہ میںنے آرٹیکل 62-63میںترمیم کے حوالے سے میاںنوازشریف سے بات چیت کی تھی ان پر واضح کیاتھا کہ ضیاء الحق نے اس آرٹیکل میںجو ترامیم کی ہے وہ شق نکال کراس آرٹیکل کو اصل شکل بحال کیاجائے بلکہ میاںصاحب ہمارانہ مان سکے اوریوں آج میاںصاحب نے خود اس کانتیجہ بھگت لیااور اب میاںصاحب اس میںترمیم لانے کا رورہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ نے پانامہ کیس میںمیاںنواز شریف کی نااہلی کاجوفیصلہ کیاتھا ہم نے جمہوریت کی خاطر اس فیصلے کو مان لیاہے اگرچہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر ہمیںتحفظات ہے۔انہوںنے ملک کی تمام سیاسی قوتوںسے اپیل کی ہے کہ خدارا وہ اس حوالے سے پارلیمنٹ کے اندربیٹھ کر اپنے تمام سیاسی معاملات اورجنگیں حل کرے تاکہ کسی کوآئندہ منتخب حکومت ختم کرنے کاموقع نہ مل سکے ۔

انہوںنے کہاکہ میاںنوازشریف نے ہمارے رہبر خان عبدالولی خان کے ساتھ صوبے کانام پختونخوا رکھنے فاٹاکوخیبرپختونخوامیں ضم کرنے اور سی پیک کے منصوبے میںکے پی کے اپنا حق لینے کاوعدہ کیاتھااور ہم نے ان پر واضح کیاتھا کہ ہمیں پختونوںکی حقوق نہ دیے تو آئندہ میاں صاحب کو جدہ میں جگہ نہیں ملے گا۔انہوںنے کہاکہ صوبے میںسرکاری ہسپتالوںاور تعلیمی اداروں کی حالت ابترہے ۔

انہوںنے کہاکہ کپتان کہتے ہیں کہ کرپشن کیلئے ثبوت ہونے چاہئیے لیکن وہ خود اپنی ایم این اے عائشہ گلالئی کی جانب سے ان پر لگاگئے کرپشن کے الزامات پر خاموش ہے گلالئی موبائل دینے پر تیارہے تو پھر خان موبائل کیوںنہیںدیتے ۔انہوںنے کہاکہ عمران خان،جہانگیرترین اور ترکئی خاندان کی خود اف شور کمپنیاںہے کرپشن کاواویلہ مچانے والے جماعت اسلامی کی امیر سراج الحق پہلے خیبر بنک کا معاملہ اُٹھائے تب کرپشن کی بات کرے سراج الحق نے دیر کی جلسہ عام میں کہاتھا کہ ہم باچہ کی قبر کو افغانستان سے یہاں منتقل کریںگے لیکن وہ سن لے کہ بابا کے بابا کے ہرپیروکاران کے باپ دادا کے قبروں کو نہیںچھوڑیںگے سراج الحق نے افغان جہادمیںکروڑوںروپے کمائے ہیںان کا احتساب ہوناچاہئیے، ۔

انہوںنے کہاکہ کپتان کامقصدکرپشن نہیں نوازشریف حکومت کاخاتمہ تھا عمران خان ایم پی اے بابر سلیم کے الزامات پر کیوںخاموش ہے ۔خیبرپختون خوا کی تاریخ کی کوئی وزیراعلیٰ نہیں ناچامگر پرویزخٹک میوزک سامنے بے بس ہوکر ناچنے لگے ۔انہوںنے کہاکہ مولانا فضل الرحمن کے سوال پر میرایہی جواب ہے کہ نو کمنٹس۔انہوںنے کہاکہ 2013کے الیکشن کے بعد ہم نے اعلامیہ طور پر کہاتھا کہ ہم نے الیکشن نہیںہاراتھا بلکہ ہمارے مینڈیٹ چرائے گئے تھے ۔انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا میںپی ٹی آئی حکومت پر کرپشن کی الزامات آنے پر عمران خان اپنے ارکان سے استعفیٰ طلب نہ کرسکے جبکہ وفاق سے اور میاںنوازشریف سے غیر آئینی اور غیر قانونی طورپر استعفیٰ طلب کرتے تھے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات