دارالحکومت کی شاہراہوں ،عمارات کو مشاہیر کے نام سے موسوم کرنے کا جائزہ لیں گے ، عرفان صدیقی

اتوار 20 اگست 2017 20:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اگست2017ء) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ وادبی ورثہ عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کی شاہراہوں اورعمارات کو مشاہیر کے نام سے موسوم کرنے کا جائزہ لیں گے تاکہ نمایاں خدمات انجام دینے والے اہل علم وفن کی قومی سطح پر پزیرائی کی جاسکے۔ یہ بات انہوں نے ممتاز براڈکاسٹر اور سابق ایم ڈی پی ٹی وی اختر وقار عظیم کی اپنے والد اور نامور محقق،مصنف اورلکھاری پروفیسر سید وقار عظیم کی شخصیت اور ادبی خدمات پر مبنی کتاب ’پدرم سلطان بود‘ کی تعارفی تقریب سے خطاب میں کہی۔

عرفان صدیقی نے کہاکہ پروفسیر سید وقار عظیم جیسی ہستیاں دراصل اپنی ذات میں ایک دارہ تھیں۔ یہ سلیقے، شائستگی، لطافت، وضعداری اور رواداری کی ایک پوری تہذیب تھے لیکن بدقسمتی سے ایسی شخصیات کو نظرانداز کرنے کی روش سے آج ہم یہ تمام قرینے بھولتے چلے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

ہمیں اس کے اسباب ومحرکات کا جائزہ لینا ہوگا۔مشیر وزیراعظم نے کہاکہ علم وادب کی نادر روزگار ہستیوںکے بارے میں کتابوں کی سرکاری سطح پر اشاعت کا سلسلہ شروع کررہے ہیں تاکہ نوجوان نسل اپنی اقدار،تہذیبی روایات اور اپنے مشاہیر کی خدمات سے آگاہ ہوسکے۔

اس ضمن میں ادارہ فروغ قومی زبان کے سربراہ اور ملک کی ممتاز ادبی شخصیت افتخار عارف کو میں یہ ذمہ داری سونپ رہا ہوں۔ عرفان صدیقی نے پروفیسر سید وقار عظیم کی شخصیت اور خدمات کے موضوع پر کتاب مرتب کرنے پر اختر وقار عظیم کی کاوش کو سراہا۔تقریب سے اختروقار عظیم ، ادارہ فروغ قومی زبان کے سربراہ افتخار عارف، کشور ناہید،فاروق قیصر، نصرت زیدی، ڈاکٹر گوہر نوشاہی نے بھی خطاب کیا۔

انہوں نے پروفیسر سید وقار عظیم کی شخصیت اور خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے نہ صرف علم وادب کے شعبہ میں گرانقدر کام کیا بلکہ ان کی ذاتی زندگی بھی مثالی اوصاف سے عبارت تھی۔اختر وقار عظیم کی یہ پانچویں کتاب ہے۔ ’مرزااوٹ پٹانگ‘، ’ہم بھی وہیں موجود تھے‘، ’شبلی بحیثیت مورخ‘، ’شبلی بحیثیت سیاستدان‘کے عنوانات سے بھی ان کی کتب شائع ہوچکی ہیں۔ن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ظفر ملک

متعلقہ عنوان :