نوجوان نسل کو انتہاء پسندی ودہشت گردی کے فتنے سے بچانے کیلئے ہر سطح پر کوششیں کرنی ہوں گی ،

حکومت کو داخلہ پالیسی کو از سر نو بنا کر ، قومی ایکشن پلان پر مکمل عمل کرنا ہو گا چیئرمین پاکستان علماء کونسل طاہر محمود اشرفی کا استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب

اتوار 20 اگست 2017 19:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اگست2017ء) داعش جیسے فتنوں کے خلاف متحد ہو کر جدوجہد کرنی ہو گی ، اسلام اور مسلمانوں کی وحدت کو تقسیم کرنے کیلئے انتہاء پسند اور دہشت گرد تنظیمیں بنائی گئیں ، دنیا بھر کی اعتدال پسند قوتوں کو امن اور بین المذاہب مکالمہ کیلئے موثر کوششیں کرنی چاہئیں۔یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

اس موقع پر مولانا عبد الحمید وٹو ، مولانا زبیر زاہد ، مولانا اسلام الدین، مولانا عبد القیوم ، مولانا محمد اشفاق پتافی ، مولانا محمد اسلم قادری ، مولانا عثمان بیگ ، مولانا محمد شفیع قاسمی ، مولانا عبد اللہ رشیدی نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسلام اعتدال کا دین ہے ، اسلام کے نام کو انتہاء پسند اور دہشت گرد تنظیمیں بدنام کر رہی ہیں، داعش جیسی تنظیموں کی وجہ سے آج مسلم امة مصائب و مسائل کا شکار ہے ، نوجوان نسل کو انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے فتنے سے بچانے کیلئے ہر سطح پر کوششیں کرنی ہوں گی ۔

انہوں نے کہا کہ عراق ، شام ، یمن کو فرقہ وارانہ تشدد کے ذریعے تباہ کیا جا رہا ہے اور اب فساد پھیلانے والی قوتوں کا ہدف پاکستان اور سعودی عرب ہیں، حکومت کو داخلہ پالیسی کو از سر نو بنانا ہو گا ، قومی ایکشن پلان پر مکمل عمل کرنا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن رد الفساد کو ہر سطح پر پھیلایا جائے ، مذہب کے نام پر انتہاء پسندی ، دہشت گردی کرنے والوں کو کسی صورت معافی نہیں دینی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ مدارس ، مساجد اسلام کے حقیقی پیغام کے مرکز ہیں ، علماء کو باہمی اتحاد سے انتہاء پسندی اور دہشت گردی کو شکست دینی ہو گی ۔ انہوں نی۶ کہا کہ ماہ ستمبر کو ’’دفاع ختم نبوت دفاع پاکستان ‘‘کے طور پر منایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :