پنجاب فوڈ اتھارٹی کی صوبہ بھر میں اتوار بازاروں کی چیکنگ، 1200کلو ناقص اشیاء موقع پر تلف

ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی سربراہی میں لاہور سمیت 8شہروں کے اتوار بازاروں کا معائنہ تفصیلی رپورٹ متعلقہ انتظامیہ کو بھجوائی جائے گی بیماریوں کا سبب بننے والے گندے نالوں کے اردگرد واقع اتوار بازاروں کو متبادل جگہ شفٹکرنے کا فیصلہ

اتوار 20 اگست 2017 19:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2017ء) وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پرعوام کو صحت مند اور معیاری خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی طرف سے اشیاء خوردونوش بنانے اور بیچنے والوںکی چیکنگ جاری ہے اور نہ صرف نجی مقامات بلکہ سرکاری سہولیات کو بھی باقاعدگی سے چیک کیا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی سربراہی میںصوبی بھر کے مختلف شہروں میں اتوار بازاروں کی چیکنگ کی گئی۔

ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے لاہور میں وحدت کالونی، ماڈل ٹاؤن، ٹاؤن شپ سمیت 7 اتوار بازاروں کی چیکنگ کی جبکہ پنجاب فوڈ اتھارٹی ٹیموں نے ملتان، راولپنڈی، گوجرانوالہ، فیصل آباد، قصور، ننکانہ، شیخوپورہ میں لگائے گئے تمام اتوار بازاروں کی چیکنگ کی ۔

(جاری ہے)

اتوار بازاروں میں متعدد فوڈ سٹالز پرمجموعی طور پر 1200 کلو ناقص پھل، سبزیاں، اور دیگر اشیاء خوردونوش تلف کیا گیا۔

ناقص اشیاء کی موجودگی پرڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے سٹالز مالکان کو سخت وارننگز جاری کیں اورآئندہ وزٹ تک حالات بہتر نہ کرنے پر سیل کرنے کے احکامات جاری کیے۔اس موقع پر ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے گندے نالوں کے اردگرد واقع اتوار بازاروں کو متعلقہ انتظامیہ کی مشاورت اور تعاون سے ساتھ مل کر متبادل جگہ شفٹ کیا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ غیر معیاری اشیاء خوردونوش بیچنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور اتوار بازاروں کی مکمل معائنہ رپورٹ متعلقہ انتظامیہ کو بھی بھیجی جائے۔

مزید کاروائیوں میں خوش رنگ پھلوں کے میٹھے مربے، ناقص اجزا سے بھرے ناقص مربے تیار کرنے پر معروف فیکٹری سیل کر دی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی نے شاہدرہ کے قریب کاروائی کرتے ہوئے 15 ہزار کلو تیار ناقص مربے، 26ہزار کلو کا خام مال برآمد کر کے تلف کر دیا۔ تیار مربوں کے ڈرموں میں مکھیوں کی بھر مار پائی گئی جبکہ مربے تیار کرنے کے لیے ناقص، گلے سڑے پھل استعمال کیے جا رہے تھے۔مربوں پر الی اور مکڑی کے جالے بھی لگے پائے گئے اورورکرز کی جسمانی حالت انتہائی ناقص ہونے کے ساتھ ساتھ ورکرزکے میڈیکلز بھی عدم موجود پائے گئے۔

متعلقہ عنوان :