تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کیلئے آرمی اور پولیس کی مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی جارہی ہیں،پرویزخٹک
منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے سنٹر پجگی روڈ کو آرمی کے حوالے کرنے کا بھی عندیہ دیدیا، اعلیٰ تعلیمی اداروں میں منشیات کی سمگلنگ اور اس کے استعمال کو روکنے کیلئے دیر پا اقدامات ناگزیر ہیں، آرمی اور پولیس پر مشتمل مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی جارہی ہیں جو اعلیٰ تعلیمی اداروں میں چھاپے ماریں گی ،وزیراعلی
اتوار 20 اگست 2017 19:10
(جاری ہے)
ان ٹیموںکے باقاعدہ اجلاس ہوں گے اور باہمی کوآرڈنیشن یقینی بنائی جائے گی ۔
وزیراعلیٰ نے منشیات کے عادی افراد کی آباد کاری و بحالی کیلئے سرکاری ہسپتالوں میں بھی اہتمام کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ ایک کار خیر ہے جس پر خصوصی توجہ دینی چاہیئے ۔ مجوزہ ٹیموں کی تشکیل کیلئے وزیراعلیٰ نے انسپکٹر جنرل پولیس سے بھی بات کی ۔دریں اثناء مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کی حکومت نے ایک قابل عمل سسٹم کی بنیادرکھ دی ہے۔ایک منظور شدہ طریقہ کار ہے ۔ قوانین کے ذریعے ڈیلیوری کے عمل میں موجود رکاوٹیں دور کی گئی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کی ساری عمر سیاست میں گزری ہے ۔ عوام کی تکالیف کو محسوس کیا اور جتنا اختیار تھا وہ اُن تکالیف کے ازالے کیلئے استعمال کیا۔ انہوںنے ماضی کے سسٹم کا بغور مشاہد ہ کیا اور محسوس کیا کہ یہ سسٹم کتنا کھوکھلا ہے لوگ دربدر کی ٹھوکریں کھاتے تھے اور ادارے ڈیلیور نہیں کر رہے تھے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ جب اُن کی حکومت نے اصلاحا ت کا سلسلہ شروع کیا تو عجیب و غریب صورتحال کا سامنا تھا ۔ اُن کیلئے یہ امر انتہائی عجیب اور افسوسناک تھا کہ جب انہوںنے دیکھا کہ ایک فرد کسی ایک معاملے میں دو جگہوں پر دو مختلف فیصلے کرتا ہے ۔ یعنی فیصلہ سازی ذاتی پسند و ناپسند کی بنیاد پر کی جاتی تھی ۔ میرٹ کے برعکس جو جی میں آیا فیصلہ کردیا اور جب چاہا بدل دیا ۔اداروں کا مقصد کیا ہے اور عوام اس سارے عمل میں کہاں کھڑے ہیں کسی کو کوئی فکر نہ تھی ۔ذمہ داران کے اس طرز عمل سے عوامی فلاح اور ریلیف دینے کی روح متا ثر ہوتی ہے اس طرز عمل کے تدارک کیلئے ذہنوں کی تربیت ناگزیر تھی تاکہ منفی سوچ کی بجائے ریلیف دینے کا راستہ بنایا جا سکے۔ہمیں عوام کو درپیش مشکلات کوسمجھ کر اُن کے حل کا راستہ ڈھونڈنا ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کی حکومت نے انہیں خطوط پر کام شروع کیا ۔ پہلی بارلوکل گورنمنٹ کے تحت اداروں اور اختیارات کو گائوں کی سطح تک لے گئے ۔ مقامی حکومتوں کو اختیارات کے ساتھ وسائل بھی دیئے یہ وسائل کسی کی جیب بھی نہیں جانے چاہئیں ۔ہم نے ہر ڈویژن کو منصفانہ وسائل دیئے ۔ڈیلیوری کے لئے اداروں کو بااختیار بنایا ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہمارا کام پالیسی بنانا ، قانون سازی کرنا اور قابل عمل سسٹم دینا ہے۔اسی کیلئے ہم کھڑے ہیں۔ ہم نے راستے بنائے اور خدمات کی فراہمی کا عمل شروع کیاجس کے اثرات ہر سطح پر واضح ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت کے وضع کردہ اس سسٹم کا تسلسل قومی ترقی اور خوشحالی کیلئے ضروری ہے۔ایک شفاف اور منصفانہ نظام کے بغیر ترقی کا تصور بھی ناممکن ہے۔مزید اہم خبریں
-
وزیرداخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، صدررئیسی کے دورے سے متعلق تبادلہ خیال
-
بانی پی ٹی آئی کا چیف جسٹس سپریم کورٹ فائزہ عیسی کے نام خط
-
ایک باپردہ گھریلو خاتون کو بیگناہ پابند سلاسل رکھا گیا ہے
-
ایکسپورٹ کنٹرول کے سیاسی استعمال کو مسترد کرتے ہیں، پاکستان کا امریکی اقدام پر ردعمل
-
دبئی میں سیلابی صورتحال کی وجہ مصنوعی بارش؟
-
ماہانہ 20 لاکھ روپے تک کی تنخواہ پر نئی تعیناتیوں کی راہ ہموار ہو گئی
-
پاکستان آئی ایم ایف کے طویل بیل آؤٹ پروگرام کا خواہاں ہے، وزیرخزانہ
-
عدالت کے حکم پر بشریٰ بی بی کا نجی اسپتال میں میڈیکل چیک اپ
-
پی آئی آے کے شیئر ہولڈرز کی اکثریت نے پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کے حق میں فیصلہ سنا دیا
-
صدرمملکت آصف علی زرداری نے سینیٹ اجلاس 25 اپریل کو طلب کر لیا
-
پی آئی اے کا پیرس کو یورپی فلائٹ آپریشن کے لیے حب بنانے کا فیصلہ
-
کچے میں ظلم ہورہا ہے، سندھ پولیس ہمارے پیچھے پڑی ہے، حلیم عادل شیخ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.