پمز ہسپتال میں تھیلیسمیا مریضوں کیلئے ادویات ناپید ،متاثرہ بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا

ادویات اور فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے ،بچوں کے والدین کی وزیر مملکت برائے کیڈ سے اپیل

اتوار 20 اگست 2017 18:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اگست2017ء) وفاقی درالحکومت اسلام آباد کے سب سے بڑے ہسپتال پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز) میں تھیلسیمیا کے مریضوں کے لئے ادویات ناپید ہوگئیں ہسپتال میں زیر علاج تھیلسیمیا کے مریض خوار ہوگئے مریضوں کی ارباب اختیار سے ادویات کی فراہمی کیلئے اپیل ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) میں گزشتہ کئی ماہ سے تھیلسیمیا کے مریضوں کیلئے ادویات بلکل ختم ہوگئی ہیں جس کی سب سے بڑی اہم وجہ ہسپتال اور دیگر سرکاری ادروں کی جانب سے فنڈز کی عدم ادائیگی ہے حکام کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی عدالت عظمیٰ سے نااہلی کے بعد نئی کابینہ کی تشکیل کے باعث انتظامی تاخیر کا شکار ہوگئے جبکہ جی ٹی روڈ ریلی میں وفاقی وزراء کی مصروفیات کے باعث سرکاری کام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے جس کی وجہ سے مریضوں کی ادویات کیلئے فنڈز جاری نہیں ہوسکے فنڈز کی عدم ادائیگی کے باعث ہسپتال میں زیر علاج تھیلسیمیا کے مریضوں کو ادویات کے حصول میں کافی مشکلات کا سامنا ہے اور مریض ہسپتال میں ذلیل و خوار ہورہے ہیں ۔

(جاری ہے)

تھیلسیمیا کے مرض میں مبتلا زیر علاج بچی مریم کے والد تنویر احمد نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی سے قبل ہمیں تھیلسیمیا کی ادویات اور بیت المال کی جانب سے جاری فنڈز بر وقت مل رہے تھے ، جی ٹی روڈ ریلی کے باعث حکومتی مشینری کی توجہ اداروں کی کارکردگی سے ہٹ گئی ہے ،وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری سے اپیل ہے کہ وہ بیت المال کی جانب سے جاری فنڈز اور ادویات کی فراہمی کیلئے جلد از جلد احکامات جاری کرے تاکہ میری بچی کا علاج جاری کیا جا سکے۔