وزارت تجارت میں ڈھائی کروڑ کرپشن سکینڈل:ایف آئی اے ملزمان کو گرفتار نہ کر سکی

ملزمان یورپ امریکہ میں عیاشیوں میں مصروف، ایف آئی اے بھی لمبی تان کر سوگئی

اتوار 20 اگست 2017 18:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اگست2017ء) ایف آئی ای5سال گزرنے کے باوجود بھی وزارت تجارت کی اڑھائی کروڑ کرپشن اور فراڈ سکینڈل کے ملزمان کوگرفتار کرسکی ہے اور نہ ہی لوٹی ہوئی دولت واپس لائی گئی ہے۔نوسرباز افسران وزارت میں 2کروڑ40لاکھ روپے کا فراڈ کرکے ملک سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں،سکینڈل میں ملوث نائب قاصد سے ایف آئی اے نے ایک لاکھ25ہزار روپے ریکور کرکے اپنی کارکردگی کو چار چاند لگا دئیے ہیں۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق وزارت تجارت کے ذیلی ادارے نیشنل ٹیرف کمیشن کے چار افسران جن میں ڈپٹی ڈائریکٹر مقصود الحسن،خزانچی محمد زبیر سٹینو گرافر سجاد انور اور اسسٹنٹ ادریس احمد نے ادارہ کے اڑھائی کروڑ روپے لوٹے تھے پانچ سال قبل ایف آئی اے نے ان فراڈیوں کے خلاف مقدمہ قائم کیا تھا تاہم ان ملزمان کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا جاسکا،کیونکہ وزارت تجارت کے اعلیٰ حکام بھی ان فراڈیوں کے ساتھ ملے ہوئے ہیں،ایف آئی اے نے کمال مہارت دکھاتے ہوئے مقدمے میں ملوث نائب قاصد غلام سرور سے ایک لاکھ 20ہزار روپے برآمد کرکے کاغذات میں اپنی کارکردگی کو چار چاند لگا دئیے۔

(جاری ہے)

یہ مقدمہ سپیشن جج راولپنڈی میں زیر سماعت ہے ،تاہم عدم دلچسپی کے باعث ان ملزموں کے ریڈ وارنٹ بھی جاری نہ ہوسکے اور یہ ملزمان بیرون ملک عیاشیوں میں مصروف ہیں جبکہ ان ملزمان کے ساتھی اب بھی وزارت تجارت اور ان کے ذیلی اداروں میں موجود ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ اس فراڈ میں دو بنکوں کے افسران بھی ملوث ہیں جنہوں نے بھاری رقوم قومی خزانہ سے نکلوانے میں ان افراد کی مدد کی تھی تاہم ایف آئی اے نے تحقیقات کا دائرہ محدود کرکے صرف چار ملزمان کو ہی ملزم ٹھہرایا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ عدم دلچسپی اور گرفتار نہ کرنے پر یہ فراڈیا گروپ اب یورپ،امریکہ،ملیشیاء میں عیاشیاں کر رہا ہے جبکہ قومی خزانہ سے فراڈ کے ذریعے لوٹی ہوئی دولت 5سال کے بعد بھی واپس نہیں ہوئی ہی۔

متعلقہ عنوان :