لیسکو حکام3ارب کرپشن سکینڈل کے ملزمان افسران کو بچانے میں مصروف

بجلی چوری چھپانے کیلئے قصور ریجن کے کسانوں پر 3ارب کا بوجھ ڈالا گیا،پارلیمانی کمیٹی نے نوٹس لے کر رپورٹ طلب کرلی

اتوار 20 اگست 2017 18:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اگست2017ء) لیسکو حکام3ارب روپے کی مالی بدعنوانیوں کی تحقیقات دبانے میں مصروف ہیں،افسران نے کسانوں سے لوٹے گئے نہ تو3ارب روپے واپس کئے ہیں اور نہ ذمہ دار افسران کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں لائی ہے،چند افسران کو شوکاز نوٹس جاری کرنے پر اکتفا کر رکھا ہے۔تفصیلات کی مطابق وزارت پانی وبجلی کی ڈسٹری بیوٹر کمپنی لیسکو قصور ریجن کے افسران نے اپنی کارکردگی بہتر بنانے اور بجلی چوری چھپانے کے لئے ریجن میں موجود زرعی ٹیوب ویل مالکان کو3ارب روپے کے اضافی بل بھجوائے تھے اور غریب کسانوں سے یہ بل وصول بھی کرلئے۔

اس کرپشن سے درجنوں غریب کسان متاثر ہوئے جنہوں نے بڑی مشکل سے یہ بھاری بل ادا کئے تھے۔اعلیٰ حکام کو بھی اس بدعنوانی کا علم ہوا تو انہوں نے اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کا حکم دیا بالخصوص سیکرٹری پانی وبجلی نے ذاتی دلچسپی سے اس سکینڈل کو منطقی انجام تک پہنچانے کا تہیہ کرلیا۔

(جاری ہے)

ابتدائی تحقیقات میں یہ سامنے آیا کہ قصور ریجن میں بجلی چوری عام ہے اس چوری میں اعلیٰ افسران خود ملوث تھے جب بجلی چوری کے بعد لیسکو حکام نے کم آمدن پر نوٹس لیا تو متعلقہ ایکسین اور ایس ڈی اوز نے غریب کسانوں کے ٹیوب ویلوں کے نام بھاری بل بھجوا دئیے،کسانوں نے بھاری بل دیکھ کر شدید احتجاج بھی کیا تاہم قصور کے ایس ڈی اوز نے عدم ادائیگی پر کسانوں کے ٹیوب ویلوں کے کنکشن بھی کاٹ دئیے،تاہم سیکرٹری پانی وبجلی یونس ڈھاکا نے ذاتی دلچسپی سے تحقیقات کا حکم دیا اس اثنا میں ان کا تبادلہ بھی ہوگیا اب لیسکو حکام اپنی پیٹی بھائیوں کو بچانے کیلئے صرف شوکاز نوٹس جاری کرنے پر اکتفا کر رہے ہیں حالانکہ اس بھاری مالی بدعنوانی میں 40سے زائد مقامی ایس ڈی اوز ملوث ہیں اور متعدد ایس ایز اور ایکسین لیکن ان افسران کو بچانے کی تگ ودو جاری ہے تاہم پارلیمانی کمیٹی نے بھی اس کرپشن کا نوٹس لے رکھا ہے اور اگلے ہفتے اس کی رپورٹ طلب کی جانی ہے اس حوالے سے لیسکو حکام بات کرنے پر راضی نہیں ہوئے اور نہ مؤقف دیا ہی۔

متعلقہ عنوان :