شاہد خاقان عباسی کی جانب سے ایم کیو ایم کو25 ارب روپے دینے کی تحقیقات کرائی جائیں، ممتاز بھٹو

مجھے نہیں لگتا بھٹو اور زرداری خاندان میں کوئی مفاہمت ہو جائے ،سربراہ سندھ نیشنل فرنٹ

اتوار 20 اگست 2017 18:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اگست2017ء) سندھ نیشنل فرنٹ کے سربراہ ممتاز بھٹو نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری نے مرضی کے فیصلے لینے کیلئے سندھ نیب ایجنسی بنائی ہے جس کے سربراہ وزیراعلیٰ سندھ ہیں،سرکاری وکیل جب مقدمے کی سپورٹ میں کچھ بولیں گے ہی نہیں تو صاف ظاہر ہے کہ ملزم رہا ہوجائیں گے،ایم کیو ایم کو وزیراعظم کے انتخاب میں مسلم لیگی وزیراعظم کو ووٹ ڈالنے کے بدلے میں 25ارب روپے دینے کی تحقیقات کرائی جائیں،ایم کیو ایم کو بھی اس کی صفائی دینی پڑے گی،مجھے نہیں لگتا کہ بھٹو خاندان اور زرداری خاندان میں کوئی مفاہمت ہوسکے،کیونکہ فاطمہ بھٹو تو زرداریوں کو اپنے والد شہید مرتضیٰ بھٹو کا قاتل سمجھتی ہے۔

انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ کراچی میں امن وامان کی صورتحال بڑے عرصے سے خراب ہے اور سیاسی جماعت نے اپنے مفاد کیلئے ایم کیو ایم کے ساتھ سمجھوتہ کر لیتی ہیں جب میں نگران وزیراعلیٰ تھا تو کراچی میں ایک پٹاخہ بھی نہیں پھٹتا تھا،رینجرز نے بھی کراچی میں امن وامان بحال کرایا لیکن اس کے سامنے بھی موجودہ حکومت نے بہت روڑے اٹکائے ہیں،رینجرز کو صحیح معنوں میں کام نہیں کرنے دیا جارہا،اگر انہیں اختیارات دئیے جائیں تو وہ کراچی میں امن قائم کرسکتی ہیں،کراچی میں بدامنی سے باقی صوبے بھی متاثر ہوتے ہیں اور سندھ کا تو بہت زیادہ نقصان ہوچکا ہے،جب سے ایم کیو ایم بنی ہے سندھ کا امن وسکون بربادہے،خدا کرے کہ کراچی میں مستقبل امن ہوجائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں پیپلزپارٹی والے پیسے دیں گے اور اوپر سے بیوروکریسی بھی ان کے ساتھ ہے تو پولیس اور پیسے کی طاقت سے دوبارہ الیکشن جیت سکتے ہیں تاہم پنجاب میں جو حکومت بنائے گا سندھ میں بھی اس کی مرضی کی حکومت بنے گی حالانکہ پیپلزپارٹی سے سندھ کی عوام بیزار ہے اور پیسے لیکر بھی لوگ انہیں برابھلا کہتے ہیں،کوئی قوت آکر ہی سندھ کی عوام کو نجات دلا سکتی ہے۔

ممتاز بھٹو نے کہا کہ پاکستان میں وڈیرے عادی بنیادی بکاؤ مال ہے،جو بھی حکومت آئے یہ اس کے ساتھ ہوتے ہیں،مجھے سندھ کو چھٹکارا دلانے کا کوئی راستہ نظر نہیں آرہا تاہم کچھ قوتیں ہیں جو تبدیلی لاسکتی ہیں،معلوم نہیں کہ وہ تبدیلی لائیں گی بھی یا نہیں،میثاق جمہوریت کی موجودگی میں سیاستدان قومی حکومت تشکیل دینے نہیں دیں گے کیونکہ یہ مال اور اختیار کی تقسیم پر لڑ پڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں نیب کی امید ختم ہوگئی ہے،آصف زرداری جسے چاہے گا اپنی نیب ایجنسی کے ذریعے گرفتار کرا دے گا کیونکہ سندھ کی نیب ایجنسی کا سربراہ وزیراعلیٰ سندھ کو بنا دیا گیا ہے،سندھ کو پیپلزپارٹی والوں نے ختم کردیا ہے یہاں پر سیاست دکانداری بن گئی ہے،زرداری اپنے کرپٹ دوستوں کو بچانے کیلئے نیا احتساب ادارہ بنا رہا ہے،جس کا مقصد یہ ہے کہ سندھ میں تیسری بار حکومت قائم کرنے کیلئے وڈیرو کو ڈرا دھمکا کر اپنے ساتھ رکھنا چاہتا ہی۔