نوازشریف کے پاس فرار کا کوئی راستہ نہیں ، انہیں بالآخر نیب کے سامنے پیش ہونا پڑے گا ، ضد کریں گے تو قانون حرکت میں آئے گا،ازشریف اداروں کے ساتھ تصادم کی سازش کر رہے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ میں نہیں رہا تو جمہوریت کا بوریا بستر بھی گول ہو جائے اور آئین اور عدلیہ کو بے توقیر کر دیا جائے

سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ کا منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 20 اگست 2017 17:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اگست2017ء) سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ نوازشریف کے پاس فرار کا کوئی راستہ نہیں ۔ انہیں بالآخر نیب کے سامنے پیش ہونا پڑے گا ۔ ضد کریں گے تو قانون حرکت میں آئے گا۔ نوازشریف اداروں کے ساتھ تصادم کی سازش کر رہے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ میں نہیں رہا تو جمہوریت کا بوریا بستر بھی گول ہو جائے اور آئین اور عدلیہ کو بے توقیر کر دیا جائے ۔

اس وقت ضرورت ہے کہ تمام ادارے آئین کو اپنے پیش نظر رکھیں نیب کو نوازشریف اور ان کے خاندان کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے کی جو مدت دی گئی ہے اسے جے آئی ٹی کی طرح مقررہ مدت میں اپنا کام مکمل کرنا چاہیے ۔ جماعت اسلامی کے منشور کا اہم ترین ایجنڈا ملک بھر کے نوجوانوں کی زندگیوں کو بامقصد بنا کر اسے ملک کے باوقار شہری بنانا ہے ۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی نوجوانوں کو اپنے اندر سے قیادت منتخب کرنے کا موقع دے کر ملک کو باصلاحیت اور دیانتدار قیادت دیناچاہتی ہے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے پنجاب بھر میں ہونے والے جے آئی یوتھ کے انتخابات کے موقع پر لاہور میں مختلف پولنگ اسٹیشنوں کے دورے کے بعد منصورہ میں نائب امیر ڈاکٹر فریداحمد پراچہ ، امیر العظیم ، ذکر اللہ مجاہد اور صدر جے آئی یوتھ پاکستان زبیر احمد گوندل کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ ہماری آبادی کا 65 فیصد نوجوان ہیں یہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں ۔

قومی و بین الاقوامی سروے بتاتے ہیں کہ پاکستان کا نوجوان اسلام کا شیدائی اور محب وطن ہے ۔ نوجوان چاہتے ہیں کہ ان کا مستقبل محفوظ ہو اور انہیں باعزت روزگار ملے ۔ جماعت اسلامی نوجوانوں کو اعتماد دے کر انہیں بااختیار بنارہی ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں کھیلوں کے میدان آباد ہوں ، نوجوان قومی معاملات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور ان کے اندر سے محرومی اور مایوسی کا خاتمہ ہوسکے ۔

انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کے اندر یہ شعور پیدا ہواہے کہ قیادت اہل اور دیانتدار ہونی چاہیے ۔ نوجوان بجا طور پر سمجھتے ہیں کہ ملک کو قرضوں کی لعنت اور ذلت و رسوائی دینے والا کرپٹ اشرافیہ ہے اور یہی مٹھی بھر اشرافیہ عوام کا خون چوس کر عیاشیاں کررہاہے ۔ انہوںنے کہاکہ اب تک ملک میں 18 لاکھ نوجوان جے آئی یوتھ کے ممبر بن چکے ہیں ۔ خیبر پختونخوا میں ہونے والے الیکشن میں 22 ہزار نوجوان منتخب ہوکر مختلف عہدوں پر کام کر رہے ہیں ۔ پنجاب میں پہلے مرحلے کے انتخابات میں دو ہزار نوجوان منتخب ہوئے اور آج 20اگست کو دوسرے مرحلے کے انتخابات ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ستمبر میں سندھ اور بلوچستان میں جے آئی یوتھ کے انٹرا پارٹی انتخابات ہوں گے ۔