لورالائی ، وارڈ نمبر 15-20میں واٹر سپلائی سکیم کی افتتاح کردیاگیا

اتوار 20 اگست 2017 16:30

لورالائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2017ء) صوبائی مشیر جنگلات و حیوانات عبیداللہ جان بابت کمشنر ژوب ڈویژن ڈاکٹر سید سیف الرحمن قائم مقام ڈپٹی کمشنر اعجاز احمد چئیرمین میونسپل کمیٹی نعمت جلالزئی،ایکسیئن پی ایچ ای جہانگیر شاہ و دیگر نے وارڈ نمبر 15-20کے واٹر سپلائی سکیم کی افتتاح کیا بعد ازاں پٹھان کوٹ واٹر سپلائی کا معائنہ بھی کیا اسکے بعد عید گاہ کے تعمیر نو کا افتتاح کیا اس موقع پر تقریب سے صوبائی مشیر عبید اللہ جان بابت کمشنر ژوب ڈویژن ڈاکٹر سید سیف الرحمن جامعہ مسجد کے امام قاری ممتاز قبائلی راہنما ء مولانہ واسع کاکڑ چئیرمین میو نسپل کمیٹی تعمت جلالزئیاور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عیدگاہ کی تعمیر ایک صدقہ جاریہ ہے عید گاہ 1940ء کی تعمیر کے بعد اب تک تعمیر نہیں کیا گیا اب اس کی تعمیر نو کے لئے 1 کروڑ 30 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیںجو کہ ایک اجتماعی کام ہے پارٹی روز اول سے عوام کے بنیادی مسائل کے حل کیلئے تگ ودو میں مصروف ہے اور شہر کے عوام پارٹی کو نظر یاتی بنیاد کے علاوہ پانی کی فراہمی پر بھی ووٹ ملے ہیں اور ان علاقوں کی بنیادی مسائل کے حل کیلئے ترجیحی بنیادوں پر عمل درآمد کرینگے چونکہ علاقے میں بجلی کا مسئلہ بھی درپیش ہے اس مسئلے پر بھی بھرپور توجہ دیں گے اور دیگر مسائل بھی حل کرینگے شہر میں 80کروڑ صوبائی حکومت نے جسمیں 14 کروڑ روپے شہر میں پینے کے صاف پانی کے لئے رکھے گئے ہیں جو کہ بہت جلد شہر میں پانی کا مسلہ حل کیا جائے گا اور بہت جلد شہر سے بس اڈا ٹرک اڈا اور سبزی منڈی شہر سے باہر منتقل کئے جائے گے گذشتہ 4سال میں ایم پی اے فنڈ سے کروڑوں روپے کے ترقیاتی کام جاری ہے اور حلقے میں گذشتہ 4عشروں میں جتنے بھی نمائندے آئے ہیں انہوں عوامی مسائل کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں لی اور زمین پر کوئی کام دکھائی نہیں دیتا جبکہ ہماری حکومت میں عوام کے مسائل کے حل میں دلچسپی ہے اور ہمارے دور میں 8ہائی سکول 14کے قریب مڈل سکول اور زیادہ تر پرائمری سکول قائم کئے ہیں اور میرٹ پر ملازمین سکالر شپ اور میڈیکل کے اخراجات دیے ہیں اور آئندہ لیکشن میں کوکارگردگی کے بنیاد پر کامیابی حاصل کرینگے آپکے تعاون اور مدد انتہائی درکار ہے اور عوام کے دیگر مسائل کو بھی حل کرینگے عوام سے اپیل ہے کہ ہمارے دور کے احتجاجی کام اور گذشتہ جتنے بھی نمائندے آئے ہیں موازنہ کریں اور حقیقت کی بنیاد پر اپنی رائے استعمال کریں کہ کس پارٹی اور نمائندے نے ترجیحی بنیاد پر کام کیا ہے ۔