پاکستان کا بچہ بچہ مقروض ،معیشت مفلوج حکومتی پالیسیوںنے ملک کو بدحال بنادیا ‘سید بلال شیرازی

کشکول توڑنے کے دعویداروں نے ملک کو مقروضستان بنادیا،ناکام معاشی پالیسیوں سے تجارتی خسارہ بڑھ رہا ہے

اتوار 20 اگست 2017 16:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2017ء) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما و مسلم لیگ یوتھ ونگ کے مرکزی صدر سید بلال مصطفی شیرازی نے قومی اسمبلی میں حکومت کے اس اعتراف پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان کا بچہ بچہ مقروض ہے اور ہر شہری94ہزار 890روپے کا مقروض ہے ،سابق وزیر خزانہ اسحا ق ڈار مسلسل جھوٹ بولتے رہے کہ معیشت مستحکم ہے اور ملک پر قرضے ادا ہورہے ہیں اورقرضوں کا بوجھ کم ہورہا ہے ،پاکستان کا بچہ بچہ مقروض اور ملکی معیشت مفلوج ہوکر رہ گئی ہے حکومتی ناکام معاشی پالیسیوں نے ملک کو بدحال بنادیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے مسلم لیگ ہائوس میں یوتھ ونگ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سید بلال مصطفی شیرازی نے کہا کہ حکومت پر سرکاری ،مقامی و غیر ملکی قرضوں کا بوجھ18574ارب ہوگیا حکومت نے جولائی2016سے مارچ2017تک 819.1ارب روپے کے قرضے لیے ۔

(جاری ہے)

ملکی درآمدات میں اضافہ اور برآمدات میں کمی سے تجارتی خسارہ32ارب ڈالر سے تجاوز کرچکا ہے جو خراب معاشی صورتحال کو ظاہر کرتا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ حکومتی قرضوں کا حجم ملکی معاشی صورتحال کیلئے نقصان دہ ہے بڑھتے ہوئے قرضوں نے ملک کو مقروضستان بنادیا ہے حکومتی بڑھتے ہوئے قرضوں کے باعث ہر پاکستانی اور پیدا ہونے والا بچہ بھی مقروض پیدا ہورہا ہے ۔انہوںنے کہا کہ معیشت کا پہیہ چلانے کی خاطرگزشتہ کئی دہایئوںسے ہر آنے والی حکومت نئے قرضے کا بوجھ عوام پر چھوڑ جاتی ہے موجودہ حکومت بھی2018میں اپنی مدت کی تکمیل کے بعد یہ قرضے آنے والی حکومت کے ذمہ چھوڑ کر رخصت ہوجائے گی ۔

انہوںنے کہا کہ حکومت نے برسر اقتدار آتے ہی عوام سے کشکول توڑنے کا وعدہ کیا او ر غیر ملکی قرضے وصول نہ کرنے کا اعلان کیا لیکن اقتدار سنبھالنے کے کچھ عرصہ بعد قرضے لینے کا لامتناعی سلسلہ شروع کیا اور حکومتی قرضے بڑھتے بڑھتی18574ارب ہوگئے ۔ اور اب بھی حکومتی امور چلانے کیلئے قرض لینے کا سلسلہ جاری ہے جو تشویشناک امر ہے حکومت قرضے لینے کی بجائے ملکی برآمدات میں اضافہ کے اقدامات کرے تاکہ حکومتی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں اور قرضوں سے نجات مل جائے۔

متعلقہ عنوان :