وطن کی خاطرجان قربان کرنے والے راشد منہاس کا 46 واں یوم شہادت عقیدت و احترام سے منایاگیا

راشد منہاس نشان حیدر کا اعزاز پانے والے پاک فضائیہ کے واحد افسر ہیں،جنہوں نے اپنی جان قربان کرکے ملک کے دفاع اور حرمت کی لاج رکھی

اتوار 20 اگست 2017 12:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2017ء) پاک فضائیہ کے پائلٹ راشد منہاس شہید کا 46 واں یوم شہادت اتوارکو ملک بھرمیں عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔17 فروری 1951 کو کراچی میں پیدا ہونے والے راشد منہاس نے سینٹ پیٹرک کالج سے سینئر کمیبرج پاس کیا، ان کے خاندان کے متعدد افراد پاکستان کی مسلح افواج میں اعلی عہدوں پرفائز تھے، جس نے ان کے دل میں موجود مادر وطن کے دفاع کے جذبے کو مزید تقویت دی اوراپنے ماموں ونگ کمانڈرسعید سے جذباتی وابستگی کی بنا پر1968 میں پاک فضائیہ میں شمولیت اختیار کی۔

1971 میں راشد مہناس نے اکیڈمی سے جنرل ڈیوٹی پائلٹ کی حیثیت سے گریجویٹ کیا اورانہیں کراچی میں پی اے ایف بیس مسرور پر تعینات کیا گیا تاکہ لڑاکا پائلٹ کی تربیت حاصل کرسکیں۔

(جاری ہے)

20 اگست 1971 کو راشد منہاس مسروربیس کراچی سے اپنی تیسری تنہا پروازکے لئے جب وہ T-33 جیٹ سے روانہ ہونے لگے تو ان کا انسٹرکٹرمطیع الرحمن ان کے ساتھ زبردستی طیارے میں سوار ہوگیا۔

مطیع الرحمن طیارے کو بھارت کی حدود میں لے جانا چاہتا تھا، راشد منہاس نے بھرپور مزاحمت کی لیکن کامیاب نہ ہونے پرمطیع الرحمن کے عزائم خاک میں ملاتے ہوئے طیارے کا رخ زمین کی جانب کردیا اس طرح طیارہ بھارتی سرحد سے صرف 32 میل پہلے ٹھٹھہ میں گرکرتباہ ہوگیا۔وطن کی خاطراپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے راشد منہاس کوان کی بے مثال قربانی پراعلی ترین فوجی اعزارنشان حیدر سے نوازا گیا،وہ اعلی ترین فوجی اعزازحاصل کرنے والے پاک فضائیہ کے واحد افسر ہیں جنہوں نے اپنی جان قربان کرکے ملک کے دفاع اور حرمت کی لاج رکھی۔

راشد منہاس کو 21 اگست 1971 کو مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا اور ان نوجوان پائلٹ کے پورے خاندان سمیت پاک فضائیہ اور دیگر مسلح افواج کے عہدیداران اس موقع پرموجود تھے۔

متعلقہ عنوان :