انتخابی اصلاحات پر بنیادی اعتراص ہے ، موجودہ الیکشن کمیشن اپنااعتماد بحال کرنے میں ناکام رہا، اسد عمر

کے تجربے کے بعد الیکشن کمیشن پر پورے سیاسی سسٹم کو اعتماد ہونا چاہئے، این اے 120 کا الیکشن سیاسی تاریخ کا اہم الیکشن ہے، یہ الیکشن صاف اور شفاف ہونا چاہیے، ابھی تک نظر نہیں آ رہا کہ الیکشن کمیشن اپنی رٹ قائم کر سکا ہو،شفقت محمود ، ڈاکٹر یاسمین راشد کے ہمراہ چیئرمین سیکرٹریٹ گارڈن ٹائون میں پریس کانفرنس

ہفتہ 19 اگست 2017 22:58

انتخابی اصلاحات پر بنیادی اعتراص ہے ، موجودہ الیکشن کمیشن اپنااعتماد ..
․لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اگست2017ء) پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی کے ممبر و ایم این اے اسد عمر نے کہاکہ انتخابی اصلاحات پر بنیادی اعتراص ہے ، موجودہ الیکشن کمیشن اپنااعتماد بحال کرنے میں ناکام رہا ہے، 2013 کے تجربے کے بعد الیکشن کمیشن پر پورے سیاسی سسٹم کو اعتماد ہونا چاہئے، این اے 120 کا الیکشن سیاسی تاریخ کا اہم الیکشن ہے، یہ الیکشن صاف اور شفاف ہونا چاہیے، ابھی تک نظر نہیں آ رہا کہ الیکشن کمیشن اپنی رٹ قائم کر سکا ہو، ان خیالات کا اظہار اسدعمر نے شفقت محمود ، ڈاکٹر یاسمین راشد کے ہمراہ چیئرمین سیکرٹریٹ گارڈن ٹائون میں پریس کانفرنس کے موقع پر کیا ، پریس کانفرنس میں میاںاسلم اقبال ، شعیب صدیقی، عندلیب عباس، ولید اقبال اور عظمیٰ کاردار بھی موجود تھیں، ا سد عمر نے کہاکہ نیب کے ریفرنسز کے بعد شریف فیملی کو ضمانتیں کروانی پڑیں گی، ان سب کے نام ای سی ایل میں ڈال دئیے جائیں کیونکہ یہ پہلے بھی ڈیل کر کے بیرون ملک بھاگتے رہے اب بھی بھاگ جائیں گے، انہوں نے کہاکہ اگر الیکشن کمیشن کو غیر جانبدار نہ بنایا گیا توپی ٹی آئی تحریک چلا سکتی ہے، اسد عمر نے کہاکہ جمہوریت کے درس دینے والوں نے اپنے خلاف گانے بنانے والوں کے خلاف مقدمات درج کروا دیئے ہیں ، اپنے خلاف فیصلہ دینے والے جج کے خلاف ریفرنس دائر کر رہے ہیں، جمہوریت کے خلاف بات کرنیوالے جمہوریت کی بات کر رہے ہیں، ہم کبھی بھی دھرنے سے کام شروع نہیں کرتے، ایاز صادق نے خود اپنی غیر جانبداری پر سوالیہ نشان لگائے ہیں، چار سالوں میں انہوں نے خود ثابت کیا وہ جانبدار ہیں، ن لیگ عدلیہ کے ساتھ ٹکرائو کے لیے تڑپ رہی ہے اور یہ سیاسی شہید بننا چاہتے ہیں، تحریک انصاف کی این اے 120 کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہاکہ الیکشن کمیشن کی طرف سے ابھی تک حتمی ووٹر لسٹیں مہیانہیں ہو رہی ،ہمیں جو ووٹر لسٹ مہیا کی گئی تھی اس میں 35 بلاک کوڈ غائب تھے،ہم الیکشن کمیشن میں پانچ پٹیشنز دائر کر چکے ہیں ابھی تک ایک پٹیشن پر عملدرآمد نہیں ہوسکا، ابھی تک مکمل ووٹر لسٹ بھی مہیا نہیں کی گئی، پنجاب کے پیارے تنویر بٹ نامی شخص اپنی من پسند کی ووٹرلسٹیں تیار کرنے میں مصروف ہیں، ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہاکہ تحریک انصاف کی ایم پی اے شنیلہ روت نے 2013 میں این اے 120 میں ووٹ ڈالا لیکن اب اس حلقہ مین اس کا ووٹ ہی نہیں اور اسکا ووٹ بغیر اطلاع ہی تبدیل کر کے لدھر گائوں میںتبدیل کردیا گیا ہے ، اگر ہماری ایم پی اے کے ساتھالیکشن کمیشن کا یہ سلوک ہے تو عام آدمی کا کیا حال ہوگا اس کے ووٹ کدھر کدھر تبدیل کئے جائیںگے، پٹیشن دائر کرنے کے باوجود ابھی تک الیکشن کمیشن کی طرف سے کوئی ریسپانس نہیں مل رہا،کلثوم نواز کے خلاف اعتراض لگایا کہ ان کا بھی اقامہ تھا، کلثوم نواز کے خلاف الیکشن ٹربیونل میں پٹیشن دائر کر دی ہے، (ن) لیگ الیکشن کوڈ آف کنڈیکٹ کی کھلے عام خلاف ورزی کر رہا ہے، الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد بھی حلقے میں ترقیاتی کام کیسے اور کیوں ہور ہے ہیں، تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شفقت محمود نے کہاکہ ووٹر لسٹ میں ہیرا پھیری کے ذریعے دھاندلی کی جاتی ہے، الیکشن کمیشن تحریک انصاف کو بھی وہ ووٹر لسٹ جاری کرے جو الیکشن ڈے کے دن استعمال ہوگی،شفقت محمود نے کہاکہ ہمارے ایم این ایز کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے ،مجھے اپنے حلقے این اے 126 میں ترقیاتی کاموں کے لئے گزشتہ چار سال سے ایک روپیہ بھی نہیں ملا، این اے 120 میں الیکشن کمپئین کے لئے ہمارے ایم این ایز پر بلاجواز پابندی لگا دی گئی ہے، شفقت محمود نے کہاکہ الیکشن کمیشن ن لیگ کے ساتھ ملاہے، نئے الیکشن کمیشن کی تشکیل تک کوئی بھی الیکشن صاف اورشفاف نہیںہوسکتا اور ہم موجودہ الیکشن کمیشن کو قبول نہیںکریںگے،شفقت محمود نے کہاکہ (ن) لیگ صرف عدلیہ نہیں بلکہ تمام اداروں سے ٹکرائو کا ماحول بنا رہی ہے ، جوڈیشری اور فوج کے خلاف بھی باتیں کی جا رہی ہیں، رانا ثنا اللہ کہتے ہیں کہ خفیہ ہاتھ سازشیں کر رہا ہے، صاف نظر آ رہا ہے چھوٹے اور بڑے بھائی میں شدید اختلافات ہیں ، شہباز کو پہلے وزیر اعظم اور پھر پارٹی لیڈر نامزد کیا گیا لیکن فارغ کر دیا گیا، انہوں نے کہاکہ بڑا بھائی چھوٹے کو کبھی اوپر نہیں آنے دیگا۔