ایف سی آر کے خاتمے کے لئے 22اگست کو پشاور میں گورنر ہاؤس کے سامنے تاریخی دھرنا دیں گے،سردار خان

ہفتہ 19 اگست 2017 22:42

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اگست2017ء) امیر جماعت اسلامی فاٹا سردار خان نے کہا ہے کہ ایف سی آر کے خاتمے کے لئے 22اگست کو پشاور میں گورنر ہاؤس کے سامنے تاریخی دھرنا دیں گے۔ ہم نے اصلاحات کے نفاذ اور ایف سی آر کے خاتمے کے لئے بہت صبر کیا لیکن وفاقی حکومت ٹس سے مس نہیں ہوئی۔ ایف سی آر سے نجات کے لئے سینیٹر سراج الحق کی قیادت میں ایف سی آر نامنظور تحریک شروع کی ہے۔

22اگست کے دھرنے سے امیر جماعت اسلامی سینیٹرسراج الحق بھی خطاب کریں گے۔ایف سی آر کے خاتمے اور اصلاحات کے نفاذ تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے مہمند ایجنسی کی تحصیل پڑانگ غار نوی کلی سرائے میں شمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شمولیتی جلسہ سے جماعت اسلامی مہمند ایجنسی کے امیر ملک سعید خان اور حاجی گل محمد نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر حاجی گل محمد، عمر دراز، شریف گل، تاج ولی، شیر محمد ، عزت گل اور نصیب گل سمیت دیگر افراد نے خاندان اور ساتھیوں سمیت جماعت اسلامی میں شمولیت اور 22اگست کے دھرنے میں بھر پور شرکت کا اعلان کیا۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سردار خان نے کہا کہ فاٹا کے عوام کو ستر سال سے آزادی نصیب نہیں ہورہی ، ایف سی آر جیسے کالے قانون نے قبائلی عوام کے بنیادی انسانی ، آئینی اور جمہوری حقوق سلب کررکھے ہیں۔

ایف سی آر کے خاتمے کے لئے قبائلی عوام نے بے شمار قربانیاں دیں لیکن تاحال انہیں اس نظام سے چھٹکارا نہ مل سکا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے 22اگست کو پہلے اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کیا تھا تاہم قومی اسمبلی کا اجلاس نہ ہونے کے سبب اب یہ دھرنا پشاور میں گورنر ہاؤس کے سامنے ہوگا۔ دھرنے میں فاٹا کی تمام ایجنسیوں اور ایف آرز سرکل سے ہزاروں افراد شریک ہوں گے اور حکمرانوں کو پیغام دیں گے کہ وہ ایف سی آر کے خلاف ہیں اور اصلاحات کا نفاذ چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا کے عوام کو بھی اس ملک کا شہری سمجھا جائے اور انہیں بھی وہی حقوق دئیے جائیں جو لاہور یا اسلام آباد کے شہریوں کو حاصل ہیں۔ صوبائی اسمبلی میں نمائندگی اور بلدیاتی نمائندوں کا انتخاب قبائلی کا جمہوری حق ہے۔ انہیں اس حق سے محروم رکھنا آئین سے غداری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی ایف سی آر نامنظور تحریک جاری رہے گی۔ ایف سی آر کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ اگر حکومت نے ایف سی آر ختم کرکے اصلاحات نافذ نہ کیں تو ستمبر میں اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریں گے اور قومی اسمبلی کے سامنے دھرنا دیں گے۔

متعلقہ عنوان :