اداروں کے درمیان کوئی تصادم نہیں ،پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے کوشاں ہیں ، شاہد خاقان عباسی

وزیراعلیٰ کی خواہش کے مطابق پورے صوبے میں ہیلتھ کارڈ کا اجراء شروع کیاجائے گا ، ہم صوبے کی جو محرومیاں تھی اس کو دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں ، امید ہے بلوچستان جلد ہی امیر صوبہ ہوگا،، وزیراعظم آج صوبے میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہے ،سی پیک اور گوادر پورٹ کے حوالے سے تمام منصوبوں کا جائزہ لیا گیا، گڈانی خلیفہ کوسٹل ریفائنری کو پارکو کوسٹل ریفائنری میں تبدیل کردیا ، یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ ہوگا جو بلوچستان میں ہوگا،کوئٹہ میں اجلاس کی صدارت کے بعد میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 19 اگست 2017 21:34

اداروں کے درمیان کوئی تصادم نہیں ،پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے کوشاں ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اگست2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے اعلان کردہ منصوبوں کو آگے بڑھاتے ہوئے بلوچستان کو امیر ترین صوبہ بنانے کا عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اداروں کے درمیان کوئی تصادم نہیں ہے، ‘پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے کوشاں ہیں ،سی پیک اور گوادر پورٹ کے حوالے سے تمام منصوبوں کا جائزہ لیا گیا، گڈانی خلیفہ کوسٹل ریفائنری کو پارکو کوسٹل ریفائنری میں تبدیل کردیا ، یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ ہوگا جو بلوچستان میں ہوگا، وزیراعلیٰ کی خواہش کے مطابق پورے صوبے میں ہیلتھ کارڈ کا اجراء شروع کیاجائے گا ،کوئٹہ میں اجلاس کی صدارت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے کوشاں ہیں اور بلوچستان میں سابق وزیراعظم کے منصوبوں کو جاری رکھا جائے گا اور ہرضلعی ہیڈکوارٹر میں گیس کے منصوبے کو لگایا جائے گا اورصوبے میں ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا اور ان منصوبوں کو اسی مالی سال میں مکمل کیا جائے گا’۔

(جاری ہے)

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ‘صوبے میں پانی کا مسئلہ ہے اورماضی کی تمام اسکیموں اور سروے پر منصوبہ بندی کی وزارت اورپانی ووسائل کی نئی وزارت مل کر بلوچستان میں پانی ذخیرہ جتنا ہوسکے کرے گی’۔کچھی کینال منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ’یہ منصوبہ کئی عشروں سے التوا کا شکارتھا لیکن موجودہ حکومت نے اس منصوبے کو مکمل کیا ہے جو اگلے ہفتے یا دس دن میں کام شروع کردے گا جس سے بلوچستان کی 70 ہزار سے زیادہ زمین سیراب ہوگی اوراس کا دوسرا فیز بھی ہے جس کو جلد شروع کرکے مکمل کیا جائے گا’۔

ان کا کہنا تھا کہ سی پیک اور گوادر پورٹ کے حوالے سے تمام منصوبوں کا جائزہ لیا گیا، گڈانی خلیفہ کوسٹل ریفائنری کو پارکو کوسٹل ریفائنری میں تبدیل کردیا ہے یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ ہوگا جو بلوچستان میں ہوگا’۔وزیراعظم نے بلوچستان میں ہیلتھ کارڈ اسکیم کو پورے صوبے میں شروع کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ ‘نواز شریف نے ہیلتھ کارڈ اسکیم 6 ضلعوں میں شروع کیا تھا اور اس کو وسعت دینے کا وعدہ کیا تھا اور آج ان کے حکم اور وزیراعلیٰ کی خواہش کے مطابق پورے صوبے میں شروع کی جائے گی’۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم صوبے کی جو محرومیاں تھی اس کو دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ بلوچستان جلد ہی امیر صوبہ ہوگا۔انھوں نے کہا کہ’ بلوچستان میں 2013کی نسبت امن وامان کی صورت حال بہتر ہے’۔ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ انتخابات کا سال ہے اس لیے سیاسی بیانات آتے رہتے ہیں لیکن فیصلہ پاکستانی عوام کریں گے’۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ‘کسی ادارے کی کسی ادارے سے کوئی محاذ آرائی نہیں ہے اور نہ ہوگی اور 2018 میں الیکشن ہوں گے اور فیصلہ عوام کریں گے’۔