لنڈی کوتل میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا

ہفتہ 19 اگست 2017 20:18

خیبرایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 اگست2017ء) لنڈی کوتل میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے ، مکین نقل مکانی پر مجبور،انتظامیہ اور مقامی ایم این اے بحران پر قابو پانے میں ناکا م ہوگئے ہیں اس لئے اگلے ہفتے احتجاجی کیمپ لگائیں گے اور اگر مسئلہ حل نہ کیا گیا تو فاٹا سیکرٹریٹ کے سامنے احتجاج سمیت پاک افغان ہائی وے کو بھی بند کردینگے، شلمان اور لنڈی خانہ واٹر سپلائی منصوبوں پر کام شروع کیا جائے تاکہ غریب قبائلی عوام کی مشکلات ختم ہوسکے ، ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام فاٹا کے جنرل سیکرٹری مفتی محمد اعجاز شنواری نے لنڈی کوتل پریس کلب میں ایک پر ہجوم نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ان کے ساتھ اس موقع پرسیکرٹری اطلاعات قاری جہاد شاہ آفریدی،امیر لنڈی کوتل مولانا مجاہد احمد،قاری نظیم گل اور پریس سیکرٹری محمد سعید بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

مفتی اعجاز نے کہا کہ لنڈی کوتل میں پانی کا مسئلہ شدید بحران کی شکل اختیار کر گیا ہے اور مقامی قبائل پانی کی ایک ایک بوند کے لئے ترس رہے ہیں جس کی وجہ سے لوگ نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم این اے ، پولیٹیکل انتظامیہ اور فاٹا سیکرٹریٹ قبائلی عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہوگئے ہیں اور ترقیاتی منصوبے سرد خانوں کی نظر ہوگئے ہیں اس لئے وہ اب عوامی طاقت سے اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے جدوجہد کرینگے۔مفتی محمد اعجاز نے کہا کہ اس سلسلے میں اگلے ہفتے باچا خان چوک میں دو روزہ احتجاجی کیمپ لگا یا جائے گا اور اگر انتظامیہ نے لنڈی خانہ اور شلمان واٹر سپلائی منصوبوں پر تعمیراتی کام شروع نہ کیا تو دوسرے مرحلے میں فاٹا سیکرٹریٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اور اگر پھر بھی عوام کو ریلیف نہ ملا تو تیسرے مرحلے میں پاک افغان شاہرہ ہر قسم کی آمدورفت کے لئے بند کر دینگے۔

انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں اور سماجی حلقوں سے اپیل کی کہ وہ احتجاجی کیمپ میں شرکت کرے تاکہ مشترکہ طور پر پینے کے صاف پانی کی لئے جدوجہد کی جائے اور انتظامیہ پر پہلے سے اعلان کردہ منصوبوں پر عمل درآمد کرانے کے لئے دبائو بڑھایا جائے۔

متعلقہ عنوان :