جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ آئی ٹی سسٹم کے بغیر اتنی کثیر تعداد میں زیر التواء مقدمات کو نمٹانا ممکن نہیں تھا، ڈاکٹر عمر سیف چیمہ

آن لائن کیس فائلنگ، تمام ڈاکومنٹس کو سکین کرنا، آن لائن مصدقہ نقول کی فراہمی اور سائلین کو انکے مقدمات سے متعلق معلومات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی:چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی کی میڈیا بریفنگ

ہفتہ 19 اگست 2017 19:31

جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ آئی ٹی سسٹم کے بغیر اتنی کثیر تعداد ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اگست2017ء) چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ڈاکٹر عمر سیف چیمہ نے پنجاب کی عدلیہ اور پولیس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ثمرات کے حوالے سے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی عدلیہ میں 18 لاکھ کے قریب مقدمات زیر التواء ہیں اور جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ آئی ٹی سسٹم کے بغیر اتنی کثیر تعداد میں زیر التواء مقدمات کو نمٹانا ممکن نہیں تھا، ڈاکٹر عمر سیف چیمہ نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سید منصور علی شاہ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد انٹرپرائز سسٹم کو جلد از جلد مکمل کرنے کو کہا، انٹرپرائز آئی ٹی سسٹم حکومت پنجاب نے پی آئی ٹی بی کی معاونت سے عدلیہ میں شروع کیا، انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے سنگاپور سے کنسلٹنٹ ہائی سوفٹ کنسلٹنگ کو ہائر کیا گیا کیونکہ سنگاپور کا عدالتی نظام پاکستان کے عدالتی نظام کے ساتھ ملتا جلتا ہے اور وہاں انٹرپرائز آئی ٹی سسٹم کامیابی سے جاری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ عدالتی تعطیلات کے بعد انٹرپرائز کیس فلو مینجمنٹ لاہور ہائی کورٹ پرنسپل سیٹ کی تمام عدالتوں میں یکساں طور پر کام شروع کر دے گا لیکن ہر نئی چیز کو اوائل میں کچھ مسائل کا سامنا ہوتا ہے اور ہر سسٹم کو سٹریم لائن ہونے میں وقت لگتا ہے، بہت جلد یہ سسٹم بہترین انداز میں کام شروع کر دے گا، انہوں نے کہا کہ اس نظام کے تحت کوئی بھی کیس غیر معینہ مدت تک ملتوی نہیں ہو سکے گا اور نا ہی جعلی مقدمات دائر ہونگے۔

شفافیت کو مد نظر رکھتے ہوئے آن لائن کیس فائلنگ، تمام ڈاکومنٹس کو سکین کرنا، آن لائن مصدقہ نقول کی فراہمی اور سائلین کو انکے مقدمات سے متعلق معلومات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ایک رپورٹ کے مطابق پنجاب میں زیر التواء مقدمات میں سے پچاس فیصد مقدمات جعلی ہیں لیکن ماضی میں اس کو جانچنے کو کوئی موثر نظام موجود نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ سسٹم میں لائرز کیلئے بھی پورٹل بنایا جائے گا تاہم نئے نظام کو کام کرنے میں وقت درکار ہوتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ ہمیں سوچ اور اپنے کلچر کو بھی بدلنا ہوتا ہے، ہمیں یقین ہے انٹرپرائز کیس فلو سسٹم سے عام سائلین کے ساتھ ساتھ وکلاء اور ججز کو بھی فائدہ ہوگا اور انکے کام کرنے میں آسانی ہوگی۔ ڈاکٹر عمر سیف چیمہ میں پنجاب پولیس کو ڈیجیٹلائزڈ کرنے کے پی آئی ٹی بی کے مختلف پراجیکٹس پر بھی تفصیلاً بریفنگ دی۔