اداروں میں کوئی چپقلش نہیں اور نہ ہی کسی ادارے کےساتھ محاذ آرائی ‘بلوچستان میں امن وامان کی بحالی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جارہے ہیں-وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی

عوام کے جان ومال کاتحفظ یقینی بناکردہشت گردی کاخاتمہ کرنے کیلئے پرعزم ہیں،بلوچستان کی ترقی وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ صوبے میں ترقی کا تسلسل قائم رکھنے کیلئے ہرممکن تعاون کریں گے-کوئٹہ میں صحافیوں سے گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 19 اگست 2017 18:12

اداروں میں کوئی چپقلش نہیں اور نہ ہی کسی ادارے کےساتھ محاذ آرائی ‘بلوچستان ..
کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اگست۔2017ء)وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اداروں میں کوئی چپقلش نہیں، کسی ادارے کی کسی ادارے کےساتھ محاذ آرائی نہیں ہے‘بلوچستان میں امن وامان کی بحالی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جارہے ہیں،عوام کے جان ومال کاتحفظ یقینی بناکردہشت گردی کاخاتمہ کرنے کیلئے پرعزم ہیں،بلوچستان کی ترقی وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

صوبے میں ترقی کا تسلسل قائم رکھنے کیلئے ہرممکن تعاون کریں گے،بلوچستان میں انفرا اسٹرکچر بہتر بنا کر ترقی تیز کی جائے گی،صوبے میں امن وامان کی صورت حال بہترہوئی ہے،نوازشریف کی اسکیموں کو ا ٓگے بڑھانے کے فیصلے بھی کیے گئے ہیں۔ کوئٹہ میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت امن ومان اور بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، عبد القا دربلو چ ، وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری اور دیگر شریک ہوئے، چیف سیکرٹری اورنگ زیب حق نے انہیں امن وامان سے متعلق بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ امن ومان کی صورت حال پر2 گھنٹے میٹنگ ہوئی، بلوچستان میں امن وامان کی صورت حال بہتر ہوئی ہے،بلوچستان میں نوازشریف کے اعلان کردہ منصوبے جاری رکھے جائیں گے اور پانی کے ذخائر کے لیے نیا منصوبہ بنایا جائے گا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بلوچستان میں ٹیوب ویلزکوشمسی توانائی پرمنتقل کیا جائے گا،یہ منصوبہ 3 مرحلوں میں مکمل کیاجائے گا، 2013ءکے مقابلے میں آج بلوچستان کے حالات بہترہوئے ہیں،بلوچستان میں سوشل سیکٹر کی دو اسکیمیں رکھی ہیں،ہر ضلعی ہیڈکوارٹر میں گیس کا منصوبہ لگایاجائےگا، منتخب حکومت ہی اسٹبلشمنٹ ہوتی ہے، فیصلہ پاکستان کے عوام چارجون کے بعد کے الیکشن میں کردیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اپنا دفاع کرنا ہر فرد اور ادارے کا حق ہوتا ہے، بی آئی ایس پی کو پورے بلوچستان میں پھیلایا جائے گا،بلوچستان ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے،مسلم لیگ ن پورے پاکستان کی جماعت ہے، بلوچستان سے مزیدگیس کے ذخائر دریافت کریں گے، گیس کے حوالے سے ملک کے تمام صوبے مثبت جارہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال پراہم فیصلے کیے گئے،جن اسکیموں کا اعلان نوازشریف نے کیا تھا انہیں آگے بڑھانے کے لیے بھی فیصلے کیے گئے،کچھی کینال کا منصوبہ کئی عشروں سے زیر التواتھا،ہفتہ دس دن میں اس منصوبے پر کام شروع ہوجائے گا۔

وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے کہاکہ سی پیک منصوبوں میں پیشرفت کاجائزہ لیاگیا،نوازشریف نے6اضلاع میں ہیلتھ کارڈزکےاجرائ کااعلان کیاتھا،بلوچستان کےہرضلع پرہیلتھ کارڈاسکیم کادائرہ وسیع کیاجائے گا، بلوچستان آنےکامقصدیہاں کے عوام کی محرومی دورکرناہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم صرف ایک سمت میں کام کررہے ہیں کہ عوام کی مشکلات حل کریں،ریفرنس فائل کرناجس کا کام ہے وہ کرے، اس کا جواب دیاجائے گا،جوبھی ریفرنس فائل کرےگااس کا دفاع کریں گے،مذاکرات ہی سیاست ہوتی ہے، زرداری صاحب کو شامل ہونا چاہیے۔

وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ سال الیکشن کاسال ہے،فیصلہ عوام کوکرنا ہے،سی سی آئی میں تین نشستیں وفاقی حکومت نامزدکرتی ہے،یہاں صوبائی نمائندگی اورتعصب کی بات نہیں ہے،مسلم لیگ (ن) قومی جماعت ہے، اپنے عمل سے یہ ثابت کیاہے،ہماری حکومت نے1900ارب سے زائدرقم صوبوں کو دی ہے،رائلٹیزمکمل طورپرصوبوں کوملتی ہیں، پروڈکشن کے اخراجات وفاق برداشت کرتاہے،گیس سے متعلق کوئی صوبہ خسارے میں نہیں ہے ۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے اعلان کردہ منصوبوں کو آگے بڑھاتے ہوئے بلوچستان کو امیر ترین صوبہ بنانے کا عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اداروں کے درمیان کوئی تصادم نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے کوشاں ہیں اور بلوچستان میں سابق وزیراعظم کے منصوبوں کو جاری رکھا جائے گا اور ہرضلعی ہیڈکوارٹر میں گیس کے منصوبے کو لگایا جائے گا اورصوبے میں ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا اور ان منصوبوں کو اسی مالی سال میں مکمل کیا جائے گا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ صوبے میں پانی کا مسئلہ ہے اورماضی کی تمام اسکیموں اور سروے پر منصوبہ بندی کی وزارت اورپانی ووسائل کی نئی وزارت مل کر بلوچستان میں پانی ذخیرہ جتنا ہوسکے کرے گی۔کچھی کینال منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ منصوبہ کئی عشروں سے التوا کا شکارتھا لیکن موجودہ حکومت نے اس منصوبے کو مکمل کیا ہے جو اگلے ہفتے یا دس دن میں کام شروع کردے گا جس سے بلوچستان کی 70 ہزار سے زیادہ زمین سیراب ہوگی اوراس کا دوسرا فیز بھی ہے جس کو جلد شروع کرکے مکمل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک اور گوادر پورٹ کے حوالے سے تمام منصوبوں کا جائزہ لیا گیا، گڈانی خلیفہ کوسٹل ریفائنری کو پارکو کوسٹل ریفائنری میں تبدیل کردیا ہے یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ ہوگا جو بلوچستان میں ہوگا۔