پاکستان کی منتخب حکومت ہی اصل میں اسٹیبلشمنٹ ہوتی ہے، شاہد خاقان عباسی

اداروں کے درمیان کوئی محاذآرائی نہیں،ملک کی بہتری کیلئے ڈائیلاگ میں زرداری صاحب کوبھی شامل ہوناچاہیے،عوام اصل فیصلہ 4جون کے الیکشن میں کریں گے،دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔وزیراعظم کی کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 19 اگست 2017 18:08

پاکستان کی منتخب حکومت ہی اصل میں اسٹیبلشمنٹ ہوتی ہے، شاہد خاقان عباسی
کوئٹہ(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔19 اگست 2017ء ) : وزیرعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان کی منتخب حکومت ہی اصل میں اسٹیبلشمنٹ ہوتی ہے،کسی ادارے کی دوسرے ادارے کے ساتھ محاذآرائی نہیں، اور نہ ہی ہوگی،ملک کی بہتری کیلئے ڈائیلاگ میں زرداری صاحب کوبھی شامل ہوناچاہیے،دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے آج کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی منتخب حکومت ہی اصل میں اسٹیبلشمنٹ ہوتی ہے۔

اداروں کے درمیان کوئی محاذآرائی نہیں ہے اور نہ ہی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ معلوم نہیں کہ زرداری صاحب کس چیزکی بات کررہے تھے۔اگرملک کی بہتری کیلئے ڈائیلاگ ہوتے ہیں تو ڈائیلاگ میں زرداری صاحب کو بھی شامل ہوناچاہیے۔ الیکشن کا سال ہے ہرکوئی بیانات دے رہا ہے۔

(جاری ہے)

اگلے سال 4 جون کےالیکشن میں عوام فیصلہ کر دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ جو لوگ ریفرنسزفائل کرتے ہیں وہ کریں ہم ان کا دفاع کریں گے۔

اپنا دفاع کرنا ہر فرد اور ہر ادارے کا حق ہوتا ہے۔انہوں نے ایک سوال پرکہا کہ اداروں کے درمیان کوئی محاذآرائی نہیں ہے اور نہ ہی ہوگی۔ محاذ آرائی صرف اخباروں میں نظر آتی ہے۔ حکومت دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔اجلاسوں میں بھی امن وامان سے متعلق اہم فیصلے کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن پورے پاکستان کی جماعت ہے۔تاہم سیاسی جماعتوں کے اندر مذاکرات اور تحفظات بھی جاری رہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف کے ویژن کے تحت تمام منصوبے مکمل کیے جائیں گے۔ بلوچستان ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ بی آئی ایس پی کو پورے بلوچستان میں پھیلایا جائےگا۔ گیس کے حوالے سے ملک کے تمام صوبے مثبت جارہےہیں۔