راشد منہاس شہید (نشان حیدر) کی 46ویںبرسی (کل) عقدت و احترام سے منائی جائیگی

ہفتہ 19 اگست 2017 17:56

راشد منہاس شہید (نشان حیدر) کی 46ویںبرسی (کل) عقدت و احترام سے منائی جائیگی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2017ء) پاک فضائیہ کے پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید ( نشان حیدر ) کی 46ویں برسی کل ( اتوار ) کو انتہائی عقیدت و احترام سے منائی جائے گی۔ شہید کی برسی پر ملک بھر میں قرآن خوانی اور فاتحہ کی تقریبات کا انعقاد بھی کیا جائیگا۔17فروری 1951ء کو کراچی میں پیدا ہونے والے راشد منہاس نے 1968ء میں سینٹ پیٹرک اسکول سے سینئر کیمبرج کیا۔

ان کے خاندان کے متعدد افراد پاکستان کی بری، بحری اور فضائی افواج میں اعلی عہدوں پر فائز تھے۔ اپنے ماموں ونگ کمانڈر سعید سے جذباتی وابستگی کی بناء پر فضائیہ کا انتخاب کیا۔ انہوں نے پہلے کوہاٹ اور پھر پاکستان ائیر فورس اکیڈیمی رسالپور میں تربیت حاصل کی ۔ فروری 1971ء میں پشاور یونیورسٹی سے بی ۔

(جاری ہے)

ایس ۔ سی کیا۔ بعد ازاں تربیت کے لیے کراچی بھیجے گئے اور اگست 1971 میں پائلٹ آفیسر بنے۔

20اگست 1971ء کو راشد منہاس J-33 ٹرینر جیٹ طیارے کی تیسری تنہا پرواز کے لیے سوارہوئے کہ اچانک بنگالی انسٹرکٹر فلائٹ لیفٹیننٹ مطیع الرحمن خطرے کا سگنل دے کر کاک پٹ میں داخل ہوگیا اور راشد منہاس کو طیارہ بھارت لے جانے کو کہا، راشد منہاس نے حکم ماننے سے انکار کردیا۔ راشد منہاس نے کنٹرول ٹاور سے رابطہ قائم کیا تو انہیں ہدایت کی گئی کہ طیارے کو ہر قیمت پر اغواء ہونے سے بچایا جائے، جس کے بعد پائلٹ آفیسر راشد منہاس اور بنگالی انسٹرکٹر کے درمیان کشمکش جاری رہی اور بالآخر بھارتی سرحد سے 32 میل پہلے ٹھٹہ کے مقام پر پائلٹ آفیسر راشد منہاس نے طیارے کا رخ زمین کی طرف موڑدیا جس سے طیارہ تباہ ہوگیا۔

اس طرح پائلٹ آفیسر راشد منہاس نے جام شہادت نوش کیا اور اس عظیم کارنامے کے صلے میں انہیں ملک کے سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔

متعلقہ عنوان :