دہشتگردوں کے علاج معالجے کیس میں ڈاکٹر عاصم، انیس قائم خانی، رؤف صدیقی، قادر پٹیل، عثمان معظم اور سلیم شہزاد پر ترمیمی فرد جرم عائد

ہفتہ 19 اگست 2017 16:56

دہشتگردوں کے علاج معالجے کیس میں ڈاکٹر عاصم، انیس قائم خانی، رؤف صدیقی، ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2017ء) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دہشتگردوں کے علاج معالجے کے مقدمے میں ڈاکٹر عاصم، انیس قائم خانی، رؤف صدیقی، قادر پٹیل، عثمان معظم اور سلیم شہزاد پر ترمیمی فرد جرم عائد کرتے ہوئے گواہان کو30 ستمبر کو طلب کرلیا۔کراچی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں دہشت گردوں کا علاج سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔

ڈاکٹر عاصم حسین، انیس قائم خانی، سلیم شہزاد، قادر پٹیل سمیت دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین سمیت تمام ملزمان پر ترمیمی فرد جرم عائد کردی۔ ملزمان میں ڈاکٹر عاصم، انیس قائخانی، سلیم شہزاد، مئیر کراچی رف صدیقی، عبدالقادر پٹیل اور عثمان معظم شامل ہیں۔ عدالت نے مقدمہ کے تمام گواہان نوٹس جاری کردیئے۔

(جاری ہے)

عدالت نے گواہان کو تیس ستمبر تک طلب کرلیا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے رینجرز پراسیکیوٹر ساجد محبوب شیخ نے کہا کہ آج ترمیمی فرد جرم عائد کردی گئی۔ ملزمان کی جانب سے تاخیری حربے استعمال کیے جارہے ہیں۔ دو ملزمان حج پر تو ایک علاج کی غرض سے باہر جارہے۔ بعض چینلز پر ڈاکٹر عاصم کیس کے حوالے سے بات کرنا غیر مناسب ہے۔ مقدمہ زیر سماعت ہے۔ اس مقدمہ میں مفرور ملزم کوئی نہیں۔ سماعت کے بعد سلیم شہزاد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر رتھ فا دنیا کی دوسری میڈم ٹریسا ہیں۔ ڈاکٹر رتھ فا بہت بڑا نام ہے جنہوں نے پوری زندگی انسانیت کے لیے کام کیا۔ بہت سے لوگ ان کو بھولے ہوئے تھے آج ان کے جانے کے بعد انکو یاد کیا جا رہا ہے، یہ بھی اچھی بات ہے۔

متعلقہ عنوان :