پاناما کیس، نیب کا جے آئی ٹی اراکین کے بیان ریکارڈ کرنے کا فیصلہ

بیان ریکارڈ کرنے کی متفرق درخواست جسٹس اعجاز الاحسن کو دیدی گئی ،جے آئی ٹی اراکین اکٹھے کیے گئے مواد کی ٹریل سے متعلق بیان ریکارڈ کرائیں، درخواست میں موقف

ہفتہ 19 اگست 2017 16:47

پاناما کیس، نیب کا جے آئی ٹی اراکین کے بیان ریکارڈ کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 اگست2017ء) نیب نے نواز شریف اور ان کے گھر والوں کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے سے قبل جے آئی ٹی ارکان کے بیان لینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں سپریم کورٹ کو درخواست بھی دے دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

جے آئی ٹی اراکین کا بیان ریکارڈ کرنے کی متفرق درخواست سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کئے گئے نگران جج جسٹس اعجاز الاحسن کو دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ریفرنس دائر کرنے سے پہلے جے آئی ٹی اراکین کا بیان ریکارڈ کرنا چاہتے ہیں، اس سلسلے میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا سے رابطہ کیا گیا، جس پر انہوں نے اس حوالے سے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی تجویز کی۔

واجد ضیا کی تجویز پر فاضل جج نے استدعا کی کہ جے آئی ٹی اراکین کو نیب کے تفتیشی افسر کے سامنے بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیا جائے۔واضح رہے کہ سرپیم کورٹ نے 28 جولائی کو اپنے فیصلے میں نیب کو 6 ہفتوں میں شریف خاندان اور دیگر افراد کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔