امریکہ ،جاپان نام نہاد سیکورٹی معاہدہ سرد جنگ کے دور کا نتیجہ ہے، چین

جزیرہ ڈیاو یو اور ساو تھ چائنا سی کے مسئلے پر چین کا موقف مضبوط اور واضح ہے، امریکہ اور جاپان ساوتھ چائنا سی کے براہ راست ممالک نہیں ہیں، جاپان جزیرہ ڈیاویو اور ساو تھ چائنا سی پر ذمہ دار رویہ لیتے ہوئے غلط باتیں ختم کریں چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ

ہفتہ 19 اگست 2017 16:06

امریکہ ،جاپان نام نہاد سیکورٹی معاہدہ سرد جنگ کے دور کا نتیجہ ہے، چین
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 اگست2017ء) چین نے امریکہ اور جاپان کی طرف سے جزیرہ ڈیاو یو کے حوالے سے بیان پر شدید تشویش کا اظہار کر تے ہوئے کہا ہے کہ جزیرہ ڈیاو یو اور ساو تھ چائنا سی کے مسئلے پر چین کا موقف مضبوط ہے اور واضح ہے،اپنی علاقائی سالمیت اور قومی اقتدار کے تحفظ کے لئے چینی حکومت اور عوام کا عزم مضبوط ہے۔امریکہ ، جاپان نام نہاد سیکورٹی معاہدہ سرد جنگ کے دور کا نتیجہ ہے، امریکہ اور جاپان ساوتھ چائنا سی کے براہ راست ممالک نہیں ہیں، جاپان جزیرہ ڈیاویو اور ساو تھ چائنا سی پر ذمہ دار رویہ لیتے ہوئے غلط باتیں ختم کریںچائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے امریکہ اور جاپان پر زور دیا کہ وہ جزیرہ ڈیاویو اور ساو تھ چائنا سی پر ذمہ دار رویہ اپناتے ہوئے غلط باتیں ختم کریں اور ایسی کارروائی زیادہ کریں جو خطے میں امن و استحکام کے لئے مفید ہو۔

(جاری ہے)

ایک نامہ نگار کا سوال تھا کہ حال ہی میں امریکہ اور جاپان نے 2جمع 2 مذاکرات کے بعد امریکہ جاپان سیکورٹی کنسلٹنٹ کمیٹی کے مشترکہ بیان میں اس بات کا اعادہ کیا کہ امریکہ - جاپان سیکورٹی معاہدے کا آرٹیکل نمبر پانچ جزیرہ ڈیاویو پر لاگو ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، انہوں نے ساو تھ چائنا سی کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ اس حوالے سے چین کا کیا رد عمل ہی ہوا چھون اینگ نے کہا کہ چین، امریکہ اور جاپان کی طرف سے اس بات کے کہنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے ۔

جزیرہ ڈیاو یو اور ساو تھ چائنا سی کے مسئلے پر چین کا موقف مضبوط ہے اور واضح ہے۔ اپنی علاقائی سالمیت اور قومی اقتدار کے تحفظ کے لئے چینی حکومت اور عوام کا عزم مضبوط ہے۔امریکہ - جاپان نام نہاد سیکورٹی معاہدہ سرد جنگ کے دور کا نتیجہ ہے۔ اسے چین کی علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئیے۔ ہوا چھون اینگ نے مزید کہا کہ اس وقت ساوتھ چائنا سی کی صورتحال مستحکم اور بہتر ہورہی ہے۔

جین اور آسیان ممالک کے درمیان بات چیت اور مذاکرات میں مسلسل طور پر موثر پیش رفت حاصل ہورہی ہے۔ امریکہ اور جاپان ساوتھ چائنا سی کے براہ راست ممالک نہیں ہیں، انہیں محتاط رویے کے ساتھ بات کرنی چاہئیے اور متعلقہ ممالک کی بات چیت کے ذریعے تنازعات کو پرامن طور پر حل کرنے کی کوشش کا احترام کرنا چاہئیے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہوا چھون اینگ نے امریکہ اور جاپان پر زور دیا کہ وہ جزیرہ ڈیاویو اور ساو تھ چائنا سی پر ذمہ دار رویہ لیتے ہوئے غلط باتیں ختم کریں اور ایسی کارروائی زیادہ کریں جو خطے میں امن و استحکام کے لئے مفید ہو۔

متعلقہ عنوان :