پاکستانی بسوں کو آرٹ ورک میں تبدیل کرنے والی پاکستانی شخصیت

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 19 اگست 2017 11:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 اگست 2017ء): دنیا میں ہر انسان کا اپنا اپنا شوق ہے ، لیکن اس شوق کی وجہ سے اس کی شہرت ہو جائے ایسا بہت کم دیکھنے میں آتا ہے ۔ پاکستان میں بھی ایک ایسے ضعیف العمر شخص ہیں جنہوں نے اپنے شوق کے ہاتھوں مجبور ہو کر آرٹ کے ہُنر کو پاکستانی بسوں پر اُتارا اور شہرت حاصل کر گئے۔ محمد رفیق نے بتایا کہ پاکستانی بسوں کو آرٹ ورک میں تبدیل کرنے پر مجھے کاکا پینٹر کا نام دے دیا گیا ہے۔

مجھے بہت زیادہ عزت دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں چالیس سال میں کم از کم 5 ہزار کے قریب بسیں پینٹ کر چکا ہوں۔محمد رفیق نے 12 سال کی عمر میں بسوں کو پینٹ کرنے کا کام شروع کیا۔ انہوں نے بتایا کہ مجھے اس کام کا بے حد شوق تھا لیکن مجھے علم نہیں تھا کہ اس کام میں مجھے مشکلات بھی پیش آئیں گی۔

(جاری ہے)

میرا کاروبار ملک بھر کے شہروں کراچی ، راولپنڈی ، لاہور، حیدر آباد سمیت دیگر شہروں میں بھی تھا۔

لیکن ہمیں ایک بس کو پینٹ کرنے کی کوئی خاصی رقم نہیں ملتی تھی۔ میں ئی کام سیکھنے کے لیے ہی گھر سے باگا تھا کیونکہ مجھے علم تھا کہ میں یہ کام سیکھوں گا تو ہی اپنا گھر چلا سکوں گا۔ پہلے ایک سال میں نے مُفت کام کیا ۔ ان دنوں میں مجھے بس کھانا ملتا تھا، وہ دن کافی مشکل تھے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی 5 سو سے 6 سو روپے دیہاڑی چل رہی ہے۔ پُرانے لوگ چلے گئے ہیں اور اب نئے شاگرد آئے ہیں جو کام سیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے زمانے میں قلم اور ہاتھ کا استعمال کیاجاتا تھا لیکن اب مشینری اور ٹیپوں نے کام کو مزید آسان کر دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگ اسے بے حد پسند کرتے ہیں ، اسی لیے ہم اہنے ڈیزائنز میں مزید ورائٹی بھی لاتے ہیں۔ خیال رہے کہ پاکستان میں موجود ٹرک آرٹ اور بسوں پر کیا جانے والا آرٹ ورک دنیا بھر میں جانا جاتا ہے اور اسے پسند بھی کیا جاتا ہے۔