پاکستان امداد سے زیادہ اپنی قربانیوں کا اعتراف چاہتا ہے-پاکستان کے علاوہ ایسا کوئی ملک نہیں جسے افغانستان میں قیام امن کی خواہش ہو-امریکا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف اور احترام کرئے۔آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی امریکی کمانڈر سینٹرل کمانڈ کے فوجی وفد سے گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 19 اگست 2017 11:09

پاکستان امداد سے زیادہ اپنی قربانیوں کا اعتراف چاہتا ہے-پاکستان کے ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اگست۔2017ء) پاک فوج نے خطے میں امن کے لیے افغانستان میں مصروف عمل امریکی اتحادی فورسز اور افغان سیکورٹی فورسز سے تعاون کے عزم کا عہد دہرا دیا ہے- آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کمانڈر سینٹرل کمانڈ جنرل جوزف ووٹیل کی سربراہی میں پاکستان کا دورہ کرنے والے امریکی فوجی وفد سے ملاقات کی-آرمی چیف کے ساتھ انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے چیف لیفٹننٹ جنرل نوید مختار، ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا اور چند دیگر جنرلز بھی اس ملاقات میں شریک تھے- پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق آرمی چیف نے پاک افغان سرحدی علاقے میں سیکیورٹی صورتحال بہتر بنانے کے لیے افغان سیکورٹی فورسز اور امریکی مشن (آر ایس ایم) کے ساتھ قریبی تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔

(جاری ہے)

جنرل ہیڈکوارٹرز راولپنڈی میں یہ ملاقات اسی روز ہوئی جس دن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی افغان پالیسی کو حتمی شکل دینے کے لیے اپنے سینئر معاونین سے کیمپ ڈیوڈ ریزورٹ میں ملاقات کی۔ آرمی جنرل باجوہ نے کہا کہ پاکستان نے ہر رنگ و نسل کے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کی ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے علاوہ ایسا کوئی ملک نہیں جسے افغانستان میں قیام امن کی خواہش ہو جبکہ امریکا کے ساتھ تعلقات کو بھی پاکستان خاصی اہمیت دیتا ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان امریکا سے یہ امید رکھتا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف اور احترام کریں۔انہوں نے کہا کہ مالی اور مادی معاونت سے زیادہ ہم خطے میں امن اور استحکام کے لیے کئی دہائیوں پر مشتمل کوششوں کے اعتراف کا مطالبہ کرتے ہیں، ہمارے چیلنجز اور بالخصوص پاکستانی قوم اور اس کی سیکیورٹی فورسز کی دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے خاتمے کے لیے دی جانے والی قربانیوں کو سمجھا جائے۔

آرمی چیف نے امریکی سینٹرل کمان کے سربراہ کو دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ہمیں امداد نہیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج اور پاکستانی عوام کی قربانیوں کا اعتراف چاہیے۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کےلئے پاکستان سے زیادہ کوئی ملک دلچسپی نہیں رکھتا،پاکستان نے ہر رنگ اور نسل کے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیاہے، مالی مدد اور معاونت سے زیادہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیاجائے،انہوں نے کہاکہ پاکستان نے خطے کے امن کے لیے سب سے بڑھ کرکرداراداکیاہے ،دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں ہماری قربانیوں کوتسلیم کیاجائے ،ملاقات میں دفاعی امور افغانستان میں قیام امن اور پاک افغان بارڈر کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔

آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ تعلقات کوانتہائی اہمیت دیتا ہے پاکستان نے ا مریکہ کے ساتھ ملکر علاقائی استحکام کےلئے بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان دہائیوں سے علاقائی سلامتی کےلئے کوشش کررہا ہے۔