معلوم نہیں کچھ لوگوں نے کیوں اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کا سارا بوجھ وزارت داخلہ اور اسٹیبلشمنٹ پر ڈال دیا ہے،

کاش وہ اپنے بیان میں وہ یہ بھی وضاحت کر دیتے کہ انکی کارستانیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے وہ وزارت داخلہ سے کس قسم کی مدد کی توقع کر رہے تھے، اگر وہ اتنے ہی معصوم ہیں توانہیں اپنی حکومت کو یہ مشورہ دینا چایئے کہ ڈان لیکس کمیٹی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے تاکہ سب کچھ واضح ہو جائے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے ترجمان کا سینیٹر پرویز رشید کے بیان پر ردعمل

جمعہ 18 اگست 2017 23:04

معلوم نہیں کچھ لوگوں نے کیوں اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کا سارا بوجھ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اگست2017ء) سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے ترجمان محمد اسلم شاہد نے کہا ہے کہ معلوم نہیں کچھ لوگوں نے کیوں اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کا سارا بوجھ وزارت داخلہ اور اسٹیبلشمنٹ پر ڈال دیا ہے، کاش وہ اپنے بیان میں وہ یہ بھی وضاحت کر دیتے کہ انکی کارستانیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے وہ وزارتِ داخلہ سے کس قسم کی مدد کی توقع کر رہے تھے۔

اگر وہ اتنے ہی معصوم ہیں توانہیں اپنی حکومت کو یہ مشورہ دینا چایئے کہ ڈان لیکس کمیٹی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے تاکہ سب کچھ واضح ہو جائے۔جمعہ کو سابق وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید کے وفاقی وزارت داخلہ سے متعلق بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے ترجمان محمد اسلم شاہد نے کہا کہ معلوم نہیں کچھ لوگوں نے کیوں اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کا سارا بوجھ وزارتِ داخلہ اور اسٹیبلشمنٹ پر ڈال دیا ہے، ایسا لگتا ہے کہ ایسے لوگوں کی سوئی وزارتِ داخلہ اور سابق وزیرِ داخلہ پر آکر پھنس گئی ہے۔

(جاری ہے)

کاش وہ اپنے بیان میں وہ یہ بھی وضاحت کر دیتے کہ انکی کارستانیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے وہ وزارتِ داخلہ سے کس قسم کی مدد کی توقع کر رہے تھے۔ترجمان نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ جس چھ رکنی کمیٹی نے انکے خلاف ڈان لیکس میں فیصلہ دیا اسکا صرف ایک ممبر وزارتِ داخلہ جبکہ باقی پانچ ممبر وفاقی یا صوبائی حکومت کے ماتحت تھے، اگر وہ اتنے ہی معصوم ہیں توانہیں اپنی حکومت کو یہ مشورہ دینا چایئے کہ ڈان لیکس کمیٹی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے تاکہ سب کچھ واضح ہو جائے، ان میں یہ بھی اخلاقی جرات ہونی چاہیے کہ قوم سے پہیلیاں پچھوانے کی بجائے سازش کے بارے میں کھل کر وضاحت کریں۔