کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کے لیے بین الاقوامی ٹینڈرزکے اجرا کے حوالے سے تمام کاوشوں کو بروئے کار لایاجائے۔ وزیر اعلیٰ سندھ
جمعہ 18 اگست 2017 22:49
(جاری ہے)
وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ کے سی آر ایک بہت ہی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے اور ہماری انتھک کوششوں کے بعد اسے سی پیک منصوبوں میں شامل کیاگیا ہے، اب میں چاہتا ہوں کہ اس منصوبے کی گرائونڈ بریکنگ تقریب دسمبر 2017 ء میں منعقد ہو تاکہ اس منصوبے پر عمل درآمد کا آغا زہوسکے۔
صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سید ناصر شاہ نے وزیر اعلی سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کی مئی 2017ء میں سی ڈی ڈبلیو پی نے منظوری دی تھی، اب یہ منصوبہ منظوری کے لیے ایکینک میں جارہا ہے۔ اس پر وزیراعلی سندھ نے چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم کو ہدایت کی کہ وہ اس منصوبے کو ایکینک میں رکھوانے کے لیے کاغذی کارروائی کے کام کو تیز کریں ۔انہوں نے کہا کہ میں یہ چاہتا ہوں کہ اس منصوبے کے لیے بین الاقوامی ٹینڈرز اکتوبر 2017ء میں طلب کئے جانے چاہئیں۔سید ناصر شاہ نے کہا کہ کے سی آر کے رائٹ آف وی(آر اوڈبلیو) میں کچھ تجاوزات تھیں، چند فیکٹریاں جو کہ وزیر مینشن تا منگھوپیر کے درمیان واقع ہیں اپناکچرا وغیرہ پھینکتی ہیں اور چند مویشوں کے باڑے اور آر او ڈبلیو کے ساتھ گھنی جھاڑیاں بھی ہیں ، اس کے باعث سروے کے جاری کام میں سنگین مسائل کا سامنا بھی رہا۔وزیر اعلی سندھ نے اس صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کمشنر کراچی کے تحت ایک ٹاسک فورس تشکیل دی جس میں تمام ڈپٹی کمشنروں ،کے ایم سی میٹروپولیٹن کمشنرز، ڈی جی کے ڈی اے ، ڈی جی ایس ایم ٹی سی،ایم ڈی کے یو ٹی سی، تمام ڈی ایم سیز کے میونسپل کمشنرز اور ڈی آئی جی کراچی اس کیرکن ہوں گے۔ٹاسک فورس کے اغراض و مقاصد میں ایکشن پلان تشکیل دینا اور 2013کے بعد قائم تجاوزات کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات اٹھانا شامل ہیں۔اس منصوبے کے متاثرہ افراد جو کہ رجسٹر ہیں کومعاوضے کا پیکیج دینے کے لیے تجویز بھی کریں گے۔ سیکریٹری ٹرانسپورٹ سعید اعوان نے کہا کہ جائیکا سروے کے مطابق پروجیکٹ کے متاثرہ گھروں کی تعداد 4653ہے ۔انہوں نے کہا کہ کے سی آر منصوبے کے لیے ریلوے کی مطلوبہ زمین 360ایکڑ زمین درکار ہے۔ پاکستان ریلوے کی کے سی آرلوپ(آر او ڈبلیو)پر زمین 260ایکڑ ہے اور ریلوے کی اپ مین لائن پر زمین 100ایکڑ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 67ایکڑ رقبے پر تجاوزات قائم ہیں جس میں آر او ڈبلیو لوپ پر 47ایکڑ اور اپ مین لائن پر 20ایکڑ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر آر او ڈبلیو کے ساتھ 2997اسٹرکچر ہیں اور 4653تجاوزات کے ذریعے گھر تعمیر کئے ہوئے ہیں۔ وزیرا علی سندھ نے کہا کہ کے سی آر کی ابتدائی لاگت کا تخمینہ 2بلین ڈالر ہے ۔انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت منصوبے کی موبیلائزیشن لاگت جاری کرے گی تاکہ اس پر دسمبر 2017 سے کام شروع ہو سکے۔وزیرا علی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وہ 25دسمبر 2017کو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی سالگرہ کے موقعے پر کے سی آر کی گرائونڈ بریکنگ تقریب کی ادائیگی کے خوا ہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس کی گرائونڈ بریکنگ تقریب وزیر مینشن جو کہ قائد اعظم محمد علی جناح کی رہائش گاہ ہے پر ادا کرنے کا اہتمام کیا جائے تو یہ قابلِ ستائش ہوگا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.