سندھ حکومت 6اپریل کو اسمبلی سے پاس ہو نے والے عورتوں کے حقوق کے قانونی بل پر عمل در آمد کرایا جائے ,روزینہ جونیجو

،اگر حکومت نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا تو پھر وومن ایکشن فورم آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا، پریس کانفرنس

جمعہ 18 اگست 2017 20:51

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اگست2017ء) وومن ایکشن فورم کی رہنمائوں امر سندھو،روزینہ جونیجو،مسرت شاہ اور دیگر نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ6اپریل 2015ء میں سندھ اسمبلی سے پاس ہو نے والے عورتوں کے حقوق کے قانونی بل پر عمل در آمد کرایا جائے تاکہ سندھ کی مظلوم عورت کو اس کا حق مل سکے ،اگر حکومت سے اس حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا تو پھر وومن ایکشن فورم اور سول سوسائٹی کی جانب سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا، انہوں نے کہاکہ سندھ اسمبلی سے 2015ء کے دوران عورتوں کیلئے سندھ کمیشن کے پاس ہونے والے بل پر گورنرکے دستخط کے بعد 18مئی 2015ء کو سندھ حکومت نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے نافذ کر دیا تھا لیکن افسوس ہے کہ اس بل کو27ماہ گذرنے کے باوجودابتک عمل نہیں کرایا گیا ہے اور یہ بل سرد خانہ کی نظر ہے ،انہوں نے کہاکہ دنیا کے ترقیاتی ممالک میں عورتوں کے حقوق کیلئے کئی ادارے کام کررہے ہیں لیکن سندھ کی بد قسمتی ہے کہ عورتوں کے حقوق کی وزارت پر آج تک کسی بھی عورت کو مقرر نہیں کیا گیا ہے اور اس وقت بھی عورتوں کی فلاح و بہبود کے لئے قائم وزارت پر وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا قبضہ ہے کیونکہ مذکورہ وزارت پر دوسرا امیدوار مقرر نہ ہونے کے سبب اس چارج بھی وزیر اعلی کے حوالے ہے،انہوں نے کہاکہ عورتوں کے حقوق کے قانون پر پنجاب اور کے پی کے میں کمیشن تشکیل دیئے جاچکے ہیں لیکن سندھ اسمبلی سے بل پاس ہو نے کے باوجود اس قانون پر عمل نہیں کیا جارہاہے جو کہ سندھ عورت کے ساتھ بڑی نا انصافی ہے ۔

متعلقہ عنوان :