لاہور ہائیکورٹ کا چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے کیس کی سماعت کی

جمعہ 18 اگست 2017 20:34

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اگست2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار ناصر اقبال کی وکیل ناہید بیگ ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیاکہ نجم سیٹھی کو پی سی بی آئین کیخلاف چیئرمین تعینات کیا گیا، سابق پیٹرن ان چیف میاں نواز شریف نے نجم سیٹھی اور عارف اعجاز کو بطور بورڈ آف گورنر توسیع دی انھوں نے نوجولائی کو ہی چھ اگست سے بورڈ ممبرز کی نامزدگی کر دی جبکہ چھ اگست سے پہلے سابق چیئرمین شہریار خان کی مدت بھی مکمل نہیں ہوئی تھی،انہوں نے کہا کہ شہریار خان کی مدت مکمل ہونے سے پہلے بورڈ ممبران کی نامزدگی نہیں کی جا سکتی، انہوں نے کہا کہ سابق پیٹرن نواز شریف جولائی میں بطور وزیر اعظم نااہل ہوگئے اور نااہلی کے بعد نواز شریف کی جانب سے پی سی بی کے بورڈ آف گورنر کی تعیناتی کے لیے جاری احکامات بھی غیر مو ثر ہو چکے ہیں لہٰذا نجم سیٹھی اور عارف اعجاز کا 6 اگست کے لیے بطور بورڈ آف گورنر نوٹیفکیشن بھی اپنی حیثیت کھو چکا ہے اس لیے نجم سیٹھی کی تعیناتی پی سی بی کے قوانین کی صریحا خلاف ورزی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے استدعا کی کہ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کی تعیناتی کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے، جس پر عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔