اپ ڈیٹ

چیئرمین اینٹی کرپشن علم الدین بلو کی صدارت میں پراسیکیوشن اور انویسٹی گیشن سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں سندھ بھر کہ اینٹی کرپشن کورٹ میں جاری مقدمات کی رپورٹ پیش کی گئی اینٹی کرپشن کورٹ میں اس وقت 1458 مقدمات زیر سماعت ہیں2017 میں 13 ملزمان کو سزائیں جب کہ 111 ملزمان کورٹ سے رہا ہوئے ہیں،ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سندھ عثمان غنی صدیقی کی اجلاس کو بریفنگ

جمعہ 18 اگست 2017 20:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اگست2017ء) چیئرمین اینٹی کرپشن علم الدین بلو کی صدارت میں پراسیکیوشن اور انویسٹی گیشن سے متعلق اہم اجلاس سندھ سیکریٹریٹ مین منعقد ہوا۔ اجلاس میں سندھ بھر کہ اینٹی کرپشن کورٹ میں جاری مقدمات کی رپورٹ پیش کی گئی۔ اجلاس میں ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سندھ عثمان غنی صدیقی نے بتایا کہ اینٹی کرپشن کورٹ میں اس وقت 1458 مقدمات زیر سماعت ہیں۔

2017 میں 13 ملزمان کو سزائیں جب کہ 111 ملزمان کورٹ سے رہا ہوئے ہیں۔ چیئرمین اینٹی کرپشن علم الدین بلو کا انویسٹی گیشن افسران پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں کورٹ سے ملزمان کہ حق میں اور اینٹی کرپشن کہ خلاف فیصلہ کمزور انویسٹی گیشن کی وجہ آتا ہے۔ انہو ںنے کہا کہ کیس کو خراب کرنے والے انویسٹی گیشن آفسر کہ خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

چیئرمین اینٹی کرپشن نے مزید کہا کہ انویسٹی گیشن افسران اور پراسیکیوشن میں رابطہ مزید بڑھایا جائے کیوں کہ مظبوط پراسیکیوشن سے ہی ملزمان کو سزائیں دلوائی جا سکتی ہیں جس سے وائیٹ کالر کرائم میں واضح کمی ہوگی۔ چیئرمین اینٹی کرپشن علم الدین بلو نے افسران کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کہ مقدمات کی انویسٹی گیشن میں جدید ٹیکنالوجی اور فارنزک کے استعمال کو بڑھایا جائے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ حیدرآباد میں سب سے زیادہ 735 مقدمات زیر سماعت ہیں۔ چیئرمین اینٹی کرپشن علم الدین بلو نے کیا کہ میرپورخاص میں بہت جلد اینٹی کرپشن کورٹ بنائے جائے گی جس میں حیدرآباد کورٹ کہ کچھ کیسز کو میرپورخاص منتقل کیا جائے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اینٹی کرپشن کو غلط درخواست، جعلی ثبوت دینے والوں کہ خلاف بھی پی پی سی کے سیکشن 182 اور 193 کہ تحت کاروائی کی جائے گی۔

چیئرمین اینٹی کرپشن نے تمام ڈپٹی ڈائریکٹرز کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ انویسٹی گیشن افسران کی سپر ویژن کر تے ہوئے پرفارمنس رپورٹ بنائے اور انویسٹی گیشن افسران کی کارکردگی کنوکشن پر ہوگی۔ چیئرمین اینٹی کرپشن نے مزید کہا کہ مقدمات کو لمبے عرصے تک نہیں چلایا جائے اور ٹریپ کہ مقدمات کی انویٹیگیشن کو 45 روز میں حل کیا جائے۔ اجلاس میں اسپیشل سیکریٹری خالد چاچڑ، ڈائریکٹر اسٹیبلشمنٹ عثمان غنی صدیقی، ،ڈائریکٹر انکوائریز زبیر پرویز، ڈپٹی سیکریٹری منصور علی وسان، ڈائریکٹر لیگل عبدالحنان شیخ، ڈپٹی ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر کراچی ریاست علی، اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر حیدرآباد ندیم احمد تھیم تمام ڈپٹی ڈائریکٹرز سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔#

متعلقہ عنوان :