ْ نوازشریف کی نااہلی کے بعد لیسکو نے صوبائی دارالحکومت میں لوڈشیڈنگ میں اچانک اضافہ کردیا

لیسکو چیف واجد طاظمی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے اقدامات کی بجائے اپنا تبادلہ کرانے کی کوششوں میں مصروف شہریوں کا وزیراعظم اور وزیر مملکت توانائی سے بلاجواز لوڈشیڈنگ کا فوری نوٹس لینے اور لیسکو چیف کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ

جمعہ 18 اگست 2017 20:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اگست2017ء) سابق وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی کے بعد لیسکو نے لاہور میں لوڈشیڈنگ میں اچانک اضافہ کردیا ہے اور لیسکو چیف واجد طاظمی نے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے اقدامات کرنے کی بجائے اپنا تبادلہ کرانے کی کوششیں شروع کردیں ، لاہور کے شہریوں نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیر مملکت انرجی عابد شیر علی سے بلاجواز لوڈشیڈنگ کا فوری نوٹس لینے اور لیسکو چیف واجد کاظمی کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کردیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کا شارٹ فال ایک ہزار میگاواٹ سے تجاوز کر گیا جس کے نتیجے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 7سی9گھنٹے تک پہنچ گیا، شہر کے مختلف علاقے تاریکی میں ڈوب گئے ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کا شارٹ فال ایک ہزار میگاواٹ سے تجاوز کر گیا جس کے نتیجے میں لاہور میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 7سی9گھنٹے تک پہنچ گیا ۔

شہر کے مختلف علاقوں ٹائون شپ ، گرین ٹائون ، اقبال ٹائون ، کیولری گرائونڈ ، ڈیفنس کینیٹ ، کوٹ لکھپت ، بند روڈ ، راوی روڈ اور اتحاد ٹائون کو بجلی کی طویل بندش کا سامنا ہے اور شہریوں نے احتجاج کیا ہے ، شہریوں کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی وزارت عظمیٰ سے علیحدگی کے بعد لاہور میں لوڈشیڈنگ میں اچانک اضافہ ناقابل فراموش ہے اور لیسکو حکام کی نااہلی کی وجہ سے ایسا ہورہا ہے ۔