احمد رضاقصوری کو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی اورپارٹی کو تقسیم کرنے جیسے اقدامات کی بناپر نکالا گیا، ترجمان اے پی ایم ایل

پرویز مشرف کے سپاہی حمد رضاقصوری کے پروپیگنڈہ کو کوئی اہمیت نہیں دیتے، جلد وطن واپس آ کر اے پی ایم ایل کو فرنٹ سے لیڈ کریں گے، بیان

جمعہ 18 اگست 2017 20:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2017ء)آل پاکستان مسلم لیگ کے ترجمان نے کہا ہے کہ احمد رضاقصوری کو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی اورپارٹی کو تقسیم کرنے جیسے اقدامات کی بناپر نکالا گیا، گمراہ کن پروپیگنڈہ نہ کریں۔اے پی ایم ایل کے آئین میں چیف کوآرڈینیٹر کا عہدہ سرے سے موجود ہی نہیں،قصوری نے کس حیثیت سے مجلس عاملہ کا اجلاس بلایا اس طرح چیلے اکٹھے کر کے پارٹی کی صدارت حاصل نہیں کی جاسکتی۔

گزشتہ روز احمد رضا قصوری کی طرف سے آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین سید پرویز مشرف اور سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد پر بے بنیاد تنقید کے جواب میں پارٹی کے ترجمان نے کہا کہ احمد رضا قصوری کو ڈاکٹر محمد امجد نے نہیں،خود ساختہ پارٹی صدر بننے پر پارٹی چیئرمین سید پرویز مشوف نے پارٹی سے نکالا ہے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل بھی قصوری کو ڈسپلن کی خلاف ورزی پر نکالا گیا تھا،معافی مانگ کر واپس آئے تھے، ویڈیوز موجود ہیں۔

پرویز مشرف کے مخلص سپاہی ہونے کے دعویدار قصوری کی اب مشرف پر بے جا تنقید سے’ دال میں کچھ کالا‘نظرآتا ہے۔کل تک پرویز مشرف کے گیت گانے والوں کی آج ان کے خلاف گھٹیا زبان استعمال کرنے پر ظاہر ہوتا ہے کہ مال ملنا بند ہوگیا۔نسل در نسل نواب ہونے کے دعویدارقصوری سید پرویز مشرف سے لاکھوں ماہانہ لیتے رہے،انہوں نے سید پرویز مشرف پر قائم مقدمات میںعدالتوں میں پیش ہوکر احسان نہیں کیا۔

سید پرویز مشرف کے مالی معاملات پر بات کرنے والے قصوری یہ بات بھول گئے ہیں کہ صدارت کے بعد پرویز مشرف نے دنیا بھر میں لیکچر دے کر پیسہ کمایا،پرویز مشرف مہنگے ترین مقرر تھے۔قصوری پرویز مشرف سے پیسے لیتے جبکہ ڈاکٹر امجد پارٹی پر پیسے خرچ کرتے رہے،ڈاکٹر امجد اور قصوری میں یہی فرق ہے۔ڈاکٹر امجد کو سکوٹر کا طعنہ دینے والے قصوری کو معلوم ہونا چاہئیے کہ انہوں نے محنت کر کے پیسہ کمایا،چاپلوسی کر کے نہیں۔

سید پرویز مشرف اور ڈاکٹر محمد امجد پر گھٹیا الزامات لگانے والے احمد رضا قصوری کو شرم آنی چاہئیے۔سفید بالوں والے بوڑھے شخص کو اس عمر میں میڈیا پر آکر گھٹیا باتیں کرنا زیب نہیں دیتا۔وہ لوگوں کی عزت کریں اور بدلے میں عزت حاصل کریں۔احمد رضا قصوری کا گلگت سے کراچی تک تحصیل سطح پراے پی ایم ایل کے تنظیمی ڈھانچے کے وجود کااعتراف اس بات کا ثبوت ہے کہ پرویز مشرف نے پارٹی کا سیکرٹری جنرل ایک اہل شخص کو بنایا جس نے پارٹی پورے ملک میں تحصیل سطح تک منظم کردی۔

احمدرضاقصوری نے ہمیشہ پارٹی میں تقسیم پیدا کر کے اسے ہائی جیک کرنے کی منصوبہ بندی کی۔ ناکامی پر پرویز مشرف اور ڈاکٹر امجد کے خلاف ہوگئے۔انہیں سیکرٹری جنرل کی قیادت میں اے پی ایم ایل کا فیصل آباد میں ہونے والاکامیاب جلسہ ہضم نہیںہوا،فیصل آباد جلسے کی وجہ سے ان کاپارٹی پر قبضے کا خواب چکنا چور ہوگیا جس پر وہ سیخ پاہوگئے۔آل پاکستان مسلم لیگ خیبر تا کراچی سید پرویز مشرف اور ڈاکٹر محمد امجد کی قیادت میں متحد ہے،پرویز مشرف کے سپاہی حمد رضاقصوری کے پروپیگنڈہ کو کوئی اہمیت نہیں دیتے۔پرویز مشرف جلد وطن واپس آ کر اے پی ایم ایل کو فرنٹ سے لیڈ کریں گے۔