ہم نے یہ پروگرام صرف آپ کے لئے مرتب کیا ہے،ہماراعزم ہے کہ سب سے پہلے سیفٹی پھرکا م،چیف ایگزیکٹو آفیسر رحم علی اوٹھوکا لائن مین اسٹاف کی ’’رویوں کی بنیاد پر حفاظت‘‘دوروزہ تربیتی پروگرام مکمل ہونے پر تقریب تقسیم اسنادسے خطاب

جمعہ 18 اگست 2017 20:11

حیدر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2017ء) حیسکو انتظامیہ کی جانب سے لائن مین سٹاف کی ’’رویوں کی بنیاد پر حفاظت‘‘دوروزہ تربیتی پروگرام مکمل کرلیا گیا جس میں 43لائن مین کو تربیت دی گئی اور تربیت پانے والے ملازمین کو اسناد تقسیم کی گئیں۔ اس موقع پر حیسکو چیف ایگزیکٹو آفیسر رحم علی اوٹھو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے یہ دودن کا پروگرام صرف اور صرف آپ کے لئے مرتب کیا ہے ، کیونکہ ہمارا عزم ہے کہ سب سے پہلے سیفٹی پھر کا م کیونکہ جان ہے تو جہان ہے حیسکو میں گذشتہ 15ماہ میں ایک بھی حادثہ نہیں ہوا بلکہ گذشتہ ماہ ایک حادثہ ہوا ہے جس میں صرف اور صرف لاپرواہی اور غفلت سامنے آئی ہے کیونکہ سیفٹی کے اصول اپنائے نہیںگئے۔

انہوں نے کہا کہ لائن میں ادارے کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، تربیت ہر زندگی کے کام کیلئے بہت ضروری ہے، لائن میں ادارے کا اثاثہ ہوتا ہے اس لئے تمام حفاظی اصولوں پر 100فیصد عمل کرتے ہوئے کام کریں تاکہ آپ اپنی جان کو محفوظ کرتے ہوئے اپنے ٹارگٹ کے ہدف کے حصول کو ممکن بنا سکیں، مجھے تمام لائن مین عزیز ہیں اور آپ کو ادارے نے ایک اچھے اور نیک کام کرنے کیلئے منتخب کیا ہے،آپ لوگ آج جو سکھیں گے اس پر عمل کریں تو آپ کی جان بچ سکتی ہے، احتیاط سے کام کریں اور اپنی جان کی حفاظت کریں جس سے آپ کی نیک نامی ہوگی، تمام ملازمین پر لازم ہے کہ جب وہ لائن پر کام کریں تو سب سے پہلے سیفٹی کے اصولوں کو اپنائیں اور پھر کام کریں تاکہ آپ کے کام میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہوسکے، میں آپ سب پر واضح کرتا ہوں کہ سیفٹی کے اصولوں کو اگر نہیں اپنایا تو پھر آپ کے خلاف ہم ایکشن لیں گے۔

(جاری ہے)

جنرل مینجر آپریشن حیسکو محمداحمد خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ (استعدادکار اضافہ )پروگرام آ پ کے اور ادارے کی بہتر ی کیلئے ہے میں آپ تمام کو اپیل کرتا ہوں کہ اپنی جان کی حفاظت کریں ۔آپکی زندگی بہت قیمتی ہے اور آ پ اپنے گھراور ادارے کا سرمایہ ہیں کبھی بھی غفلت اور عجلت میں کام نہ کریں اور اپنی جان کی حفاظت کریں۔ تقریب میں ڈپٹی ڈائریکٹر سیفٹی عبدالستار سوہو، منیجر ایچ آر ایم محمد ایوب آفریدی ودیگر افسران بھی شریک تھے۔