کراچی، سکول فیس میں من مانے اضافے پروالدین کااحتجاج

جب دل چاہتا ہے فیسوں میں من مانا اضافہ کر دیا جاتا ہے کوئی پوچھنے والا نہیں،والدین کا موقف

جمعہ 18 اگست 2017 19:42

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2017ء) کراچی میں نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں اضافے کے خلاف والدین نے مظاہرہ کیا اور نجی اسکولوں کی انتظامیہ سے اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں من مانے اضافے کے خلاف والدین سراپا احتجاج بن گئے ۔تفصیلات کے کراچی کے نجی اسکولوں نے تعلیم کو کاروبار بنا لیا ۔

فیس میں بیس سے پچیس فیصد اضافے کے خلاف والدین سڑکوں پر نکل آئے۔کراچی کی شارع فیصل پر طلبا نے والدین کے ساتھ مل کر احتجاج کیا جس میں سول سوسائٹی کی بڑی تعداد شریک ہوئی ۔والدین کاموقف ہے کہ قانون کے مطابق فیس لیں۔ یکمشت اتنے اضافے کے خلاف اسکول کے سامنے ریلی نکالی گئی ۔والدین نے دہائی دی کہ خدارا،تعلیم کو کاروبار نہ بنائیں، جب دل چاہتا ہے فیسوں میں من مانا اضافہ کر دیا جاتا پے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔

(جاری ہے)

آل سندھ پیرنٹس ایسو سی ایشن کے جوائنٹ سیکریٹری رضوان علی کا کہنا تھا کہ نجی اسکولز الدین کو بلیک میل کر رہے ہیں، سرکاری اسکول میں معیاری تعلیم نہ ہونے کی وجہ سے والدین کی مجبوری کا فائدہ اٹھایا جارہا ہے۔والدین نے مطالبہ کیا کہ قانون کے مطابق 5فیصد اضافہ کیا جائے، من مانے اضافے کو روکا جائے۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فیسوں میں اضافہ قانون کے مطابق کیا جائے۔

واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ اسکولوں کی فیسوں میں سالانہ پانچ فیصد سے زائد اضافے کو غیرقانونی قرار دے چکی ہے۔سندھ ہائی کورٹ کے دورکنی بینچ نے نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں من مانے اضافے کے خلاف کیس میں قرار دیا تھا کہ قانون کے مطابق پرائیویٹ اسکولز فیس میں سالانہ پانچ فیصد سے زیادہ اضافہ نہیں کرسکتے۔ اسکول انتظامیہ کی اپیل پر سپریم کورٹ نے معاملہ ازسر نو سماعت کیلئے سندھ ہائی کورٹ کو بھجوادیا تھا ۔ دو رکنی بینچ نے دوبارہ سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرکھا ہے۔قانونی ماہرین کے مطابق سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کا سابقہ حکم ختم نہیں کیا اس لیے اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں پانچ فیصد سے زائد اضافہ غیرقانونی ہے۔

متعلقہ عنوان :