سندھ ہائی کورٹ نے نواز شریف کی گرفتاری اور آرٹیکل6کے تحت مقدمہ چلانے کی درخواست مسترد کردی

سابق وزیر اعظم پر الزامات ہیں اس پر کارروائی کا ہمارا دائرہ اختیار نہیں،درخواست گذار کو سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت

جمعہ 18 اگست 2017 19:42

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی گرفتاری اور ان کے خلاف آرٹیکل 6 تحت مقدمہ چلانے سے متعلق درخواست مسترد کردی۔ چیف جسٹس نے ریماکس دیئے سابق وزیر اعظم پر الزامات ہیں اس پر کارروائی ہمارا دائرہ اختیار نہیں۔جمعہ کوچیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو سابق وزیر اعظم نواز شریف کی گرفتاری اور ان کے خلاف آرٹیکل چھ تحت مقدمہ چلانے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

درخواست گزار بسمہ نورین نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ نواز شریف کے بھارتی وزیر اعظم سے تعلقات کیوں ہیں اور کس نوعیت ہے۔ بھارتی ایجنٹ کلبھوشن اور رمضان شوگر ملز میں موجود بھارتی شہریوں کے کیا مراسم ہیں۔

(جاری ہے)

ان کے خلاف کیا کارروائی پوچکی ہے۔بسمہ نورین نے اپنی درخواست میں کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز کو گرفتار کرکے آرمی کے حوالے کیا جائے اور سخت تفتیش کی جائے۔

نواز شریف کے سہولت کار، شہباز شریف، احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، خواجہ آصف اور کابینہ کے دیگر اراکین سے بھی تفتیش کا حکم دیا جائے۔ نواز شریف اور دیگر خلاف بھارت سے مراسم رکھنے پر جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیا۔ملکی سلامتی کے اداروں کو حکم دیا جائے کہ معاملے کو باریک بینی سے دیکھیں۔ بسمہ نورین نے عدالت سے استدعا کی کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف آرٹیکل چھ اور مملکت سے غداری کا مقدمہ چلانے کا حکم دیا جائے۔

دو رکنی بینچ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کیخلاف درخواست مسترد کردی۔ چیف جسٹس نے ریماکس دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم پر الزامات ہیں اس پر کارروائی کا ہمارا دائرہ اختیار نہیں۔ عدالت نے درخواست گزار کو وزیر اعظم کے خلاف کارروائی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔